فیکٹ چیک: انڈیا ٹی وی نے آزاد جموں و کشمیر میں اظہارِ رائے کی آزادی کے احتجاج کو غلط طور پر فوج مخالف مظاہرہ قرار دیا

یہ احتجاج مظفرآباد، آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے باہر ایک مقامی میڈیا ادارے کے خلاف درج پولیس شکایت واپس لینے کے مطالبے کے لیے کیا گیا۔

ایک بھارتی نیوز چینل نے 26 اپریل کو ایک ویڈیو نشر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو میں آزاد جموں و کشمیر (AJK) کے شہریوں کو 22 اپریل کو بھارتی غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے مہلک حملے کے بعد پاکستان فوج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

 احتجاج کا پاکستان کی فوج یا حالیہ پاک-بھارت کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

دعویٰ

ہندی زبان کے نیوز چینل انڈیا ٹی وی نے ایسے وژولز نشر کیے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ آزاد کشمیر کے دوسرے بڑے شہر میرپور میں شہری پہلگام حملے کے بعد پاکستان فوج کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

چینل کی وائس اوور میں دعویٰ کیا گیا: ”ایل او سی پر گولہ باری شروع ہوئی تو پاکستانی سینا کا ساتھ دینے کوئی بھی سویلین نہیں آئے گا، اس وقت پی او کے کی عوام پاکستانی آرمی کے خلاف ہے“ اس دعویٰ کے ساتھ مظاہرین کی ویڈیو بھی چلائی گئی۔

یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو 6 لاکھ 3 ہزار سے زائد بار دیکھا اور 5 ہزار 800 دفعہ لائک کیا گیا ہے۔

://www.geo.tv/&source_ve_path=OTY3MTQ

حقیقت

ویڈیو میں دکھایا گیا احتجاج 16 اپریل کو ہوا تھا جو کہ بھارتی چینل کی رپورٹ نشر ہونے سے 10دن قبل اور پہلگام میں 22 اپریل کے حملے سے 6 دن پہلے کا واقعہ ہے۔

مزید برآں یہ مظاہرہ فوج کے خلاف نہیں بلکہ اظہارِ رائے کی آزادی کے حق میں تھاجیسا کہ احتجاج میں شریک دو صحافیوں نے تصدیق کی ہے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے صدر اور مظاہرے کے منتظمین میں سے ایک  افضل بٹ نے جیو فیکٹ چیک کو فون پر بتایا کہ یہ احتجاج مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے باہر ایک مقامی میڈیا ادارے کے خلاف درج پولیس شکایت واپس لینے کے مطالبے کے لیے کیا گیا تھا۔

افضل بٹ نے کہا، ”ایف آئی آر سسپینڈ [suspend] ہونے کے بعد ہم نے دھرنا ختم کردیا اور واپس آ گئے۔“

مظاہرے میں شریک ایک اور صحافی سحرش قریشی نے بھی یہی تصدیق کی، انہوں نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ ویڈیو شیئر کی جس میں مظاہرین کو پریس کی آزادی کے حق میں بینرز اٹھائے ہوئے دکھایا گیا ہے،  ایک بینر پر لکھا ہے: ”آزاد کشمیر کے اخبارات کا معاشی قتل بند کرو۔“

یہاں تک کہ بھارتی چینل میں دکھائی گئی ویڈیو میں بھی مظاہرین کو ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس پر لکھا ہے: ”آزاد کشمیر کے اخبارات کا معاشی قتل بند کرو۔“

فیکٹ چیک: انڈیا ٹی وی نے آزاد جموں و کشمیر میں اظہارِ رائے کی آزادی کے احتجاج کو غلط طور پر فوج مخالف مظاہرہ قرار دیا
انڈیا ٹی وی کی اسکرین شاٹ جس میں مظاہرین کے ہاتھ میں پریس آزادی کا بینر دیکھا جا سکتا ہے

فیصلہ:یہ دعویٰ غلط ہے،  انڈیا ٹی وی نے آزاد جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کے حق میں ہونے والے ایک پرامن احتجاج کو فوج مخالف مظاہرے کے طور پر غلط پیش کیا۔

 احتجاج میں شریک دو صحافیوں نے تصدیق کی کہ یہ مظاہرہ پاکستان فوج یا حالیہ بھارت-پاکستان کشیدگی سے متعلق نہیں تھا۔

ہمیں X (ٹوئٹر)GeoFactCheck@ اور انسٹا گرامgeo_factcheck@ پر فالو کریں۔

 اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔