فیکٹ چیک: انڈونیشیا کے دھماکے کی ویڈیو کو پاکستان بھارت تنازعہ سے غلط طور پر منسلک کیا گیا

یہ دھماکہ جے پارا کے قصبے میں فیکٹری ملازمین کے پارکنگ ایریا میں ہوا، جہاں ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی۔

سوشل میڈیا پر لاکھوں بار دیکھی جانے والی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک زور دار دھماکے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ آن لائن صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بھارت میں فوجی ٹھکانوں پر پاکستانی حملے کے بعد کی منظرکشی کرتی ہے۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔ ویڈیو انڈونیشیا کی ہے اور یہ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ریکارڈ نہیں کی گئی۔

دعویٰ

7 مئی کو، جس دن بھارت نے پاکستان پر میزائل حملوں کی ایک لہر شروع کی، ایک 10 سیکنڈ کی ویڈیو آن لائن گردش کرنے لگی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوجی اہلکاروں کے رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔

اس پوسٹ کو 1 لاکھ 83 ہزار سے زائد بار دیکھا اور 700 سے زیادہ مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

فیکٹ چیک: انڈونیشیا کے دھماکے کی ویڈیو کو پاکستان بھارت تنازعہ سے غلط طور پر منسلک کیا گیا

حقیقت

یہ ویڈیو دراصل انڈونیشیا کی ہے اور 7 مئی سے پہلے ریکارڈ کی گئی تھی۔

جیو فیکٹ چیک نے ویڈیو کے کی فریمز (key frames) کا تجزیہ کیا اور اسے معلوم ہوا کہ یہ فوٹیج 5 مئی کو انڈونیشیا کے ایک مقامی نیوز آوٹ لیٹ کے یو ٹیوب چینل ”Pos Kupang“ پر نشر کی گئی تھی۔

مقامی میڈیا رپورٹ کے ترجمے سے یہ واضح ہوا کہ دھماکہ انڈونیشیا کے شہر جےپارا میں واقع ایک فیکٹری کے ملازمین کے پارکنگ ایریا میں ہوا، جہاں شدید آگ بھڑک اُٹھی۔

یہ ویڈیو یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

اسی واقعے کی رپورٹ اسی دن انڈونیشیا کے ایک اور نیوز آؤٹ لیٹ، گارُڈا ٹی وی ( Garuda TV) نے بھی دی تھی۔

فیصلہ: 

ویڈیو 7 مئی کے واقعات سے پہلے کی ہےاور یہ پاکستان کے کسی حملے کی نہیں بلکہ انڈونیشیا کے شہر جےپارا میں لگنے والی آگ کی ہے، جس کا بھارتی ملٹری کالونی سے کوئی تعلق نہیں۔

ہمیں X (ٹوئٹر) GeoFactCheck@ اور انسٹا گرام geo_factcheck@ پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔