14 مئی ، 2025
سوشل میڈیا پر بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے بعد جو 10 مئی کو جنگ بندی پر اختتام پذیر ہوئیں، متعدد ویڈیوز گردش کرنے لگیں جن میں جھوٹے دعوے کیے گئے کہ یہ ویڈیوز بھارت اور پاکستان کے حالیہ تنازع کی عکاسی کرتی ہیں۔
دعویٰ : سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں بڑے پیمانے پر آگ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے، دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو راولپنڈی میں واقع پاکستان کے نور خان ائیربیس پر بھارتی میزائل حملے کی ہے۔
حقیقت: یہ ویڈیو حالیہ کشیدگی سے پہلے کی ہے۔ جیو فیکٹ چیک کو ریورس امیج سرچ سے معلوم ہوا کہ اس کلپ کو 6 دسمبر 2023 کو فیس بک پر پوسٹ کیا گیا۔ اس پوسٹ میں بتایا گیا کہ آگ راولپنڈی کے پرانے ہوائی اڈے کے قریب دو فیول ٹینکروں کے آپس میں ٹکرا جانے سےلگی تھی۔
اسی واقعے کو روزنامہ جنگ اور ڈان سمیت کئی میڈیا اداروں نے رپورٹ کیا تھا۔
دعویٰ: 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھے جانے والے ایک ویڈیو کلپ کو اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے کہ بھارتی فضائیہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بڈگام کے علاقے میں دو پاکستانی جنگی طیاروں کو مار گرایا۔
حقیقت: ویڈیو حالیہ نہیں ہے اور اس میںنظر آنے والے پاکستانی جنگی طیارے نہیں ہیں۔ایک ریورس امیج سرچ کے ذریعے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو ستمبر 2022 کی ایک رپورٹ سے لی گئی ہے، جسے دی آئرش سن (The Irish Sun ) نے شائع کیا تھا، اور اس رپورٹ میں طیاروں کو روسی قرار دیا گیا تھا اور تصدیق کی گئی تھی کہ انہیں یوکرین نے مار گرایا تھا۔
یہ رپورٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
یوکرین کے سابق وزیر دفاع نے بھی یہی ویڈیو شیئر کی، اور اسے روس-یوکرین جنگ کا حصہ قرار دیا۔
فیصلہ: بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جھڑپوں سے متعلق قرار دی جانے والی وائرل ویڈیوز پرانی اور غیر متعلقہ ہیں۔
ہمیں X (ٹوئٹر) GeoFactCheck@ اور انسٹا گرام geo_factcheck@ پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔