Time 19 مئی ، 2025
کاروبار

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر 10 فیصد پروسیسنگ فیس عائد کر دی

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر 10 فیصد پروسیسنگ فیس عائد کر دی
یہ فیس ان اشیاء پر لاگو ہوگی جن کی قیمت کسٹمز حکام کی جانب سے طے کی جاتی ہے: ایف بی آر۔ فوٹو فائل  

اسلام آباد:  ایف بی آر نے افغانستان کے لیے پاکستان کے راستے جانے والے تجارتی سامان پر 10 فیصد پروسیسنگ فیس نافذ کر دی ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے۔

ایف بی آر پالیسی میں اہم توسیع اور ترامیم کے یہ اقدامات 18مئی 2025کو جاری کردہ ایس آر او 816(I)/2025کے تحت کیے گئے ہیں، جو پہلے سے نافذ شدہ ایس آر او 780(I)/2024 میں مزید وسعت اور ترمیم کا باعث بنے۔ اس فیصلے کا مقصد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر بڑے پیمانے پر ہونے والی اسمگلنگ کو روکنا ہے، کیونکہ کئی درآمدی اشیاء سرحد پار بھیجنے کے بجائے پاکستان میں ہی واپس لا کر فروخت کی جاتی ہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نئے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیس ان اشیاء پر لاگو ہوگی جن کی قیمت کسٹمز حکام کی جانب سے طے کی جاتی ہے اور فیس کی ادائیگی درآمدی ڈیکلیریشن کے وقت لازم ہوگی۔ اس اقدام کے تحت وہ اشیاء بھی شامل کر لی گئی ہیں جنہیں ماضی میں استثنیٰ حاصل تھا جیسے ڈیجیٹل مشینری، آٹو پارٹس، سول ورکس کا سامان، بجلی پیدا کرنے والے آلات، کیمیکلز،  زرعی آلات اور خوراک سے متعلق مخصوص مصنوعات۔

اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر نے افغان ٹرانزٹ کے لیے استعمال ہونے والی "ریوولونگ انشورنس گارنٹی" کو ختم کر کے 100 فیصد قابل نقد بینک گارنٹی کا قانون نافذ کر دیا ہے، جو کم از کم ایک سال کے لیے مؤثر ہوگی اور پاکستان میں قابل وصول ہو گی۔  اس کا مقصد تجارتی سیکیورٹی کو مزید مستحکم بنانا اور اسمگلنگ کے امکانات کو کم کرنا ہے۔

 وفاقی وزارت خزانہ اور وزارت تجارت نے اس حوالے سے سخت خدشات کا اظہار کیا تھا کہ افغان ٹرانزٹ کے نام پر کم ٹیکس والے ملک کی طرف سامان دکھا کر پاکستان میں ہی غیر قانونی طریقے سے کھپایا جا رہا ہے۔  

اس پالیسی سے نہ صرف سرکاری ریونیو کو نقصان پہنچ رہا تھا بلکہ مقامی صنعت بھی دباؤ کا شکار تھی۔

پاکستانی حکام کے مطابق، اس اقدام سے ٹرانزٹ کے غلط استعمال پر قابو پایا جائے گا اور یہ فیصلہ عالمی تجارتی قوانین اور پاکستان کی معاشی ضروریات کے مطابق ہے۔ اس پالیسی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس کا مؤثر نفاذ یقینی بنایا جا سکے اور کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کو بروقت روکا جا سکے۔

مزید خبریں :