21 مئی ، 2025
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی بندش جاری ہے جس کے باعث اب اسرائیل کو متعدد ممالک کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ نے اسرائیل سے آزادانہ تجارتی معاہدے پر بات چیت روک دی ہے جب کہ یورپی یونین نے بھی اسرائیل سے آزادانہ تجارتی معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے 11 ہفتوں سے امدادی ناکا بندی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی اسرائیل فلسطین 2 ریاستی حل کی حمایت بھی دہرائی ہے۔
دوسری جانب کینیڈا اور فرانس کی جانب سے بھی اسرائیل کو پابندیوں کی دھمکی دی جارہی ہے، برطانیہ نے فلسطینیوں پر تشدد میں ملوث 7 اسرائیلی آبادکاروں اور تنظیموں پر بھی پابندیاں لگا تے ہوئے اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا۔
ادھر اقوام متحدہ نے امداد نہ پہنچنے پر 14 ہزار فلسطینی بچوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے جب کہ اقوام متحدہ کے سیکڑوں امدادی ٹرک غزہ کی سرحد پر داخلے کے منتظرہیں۔
مزید برآں اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کاسلسلہ بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کرگئی ہے اور اگلے 48 گھنٹے میں امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار بچے مر سکتے ہیں۔