Time 22 مئی ، 2025
دلچسپ و عجیب

ہائیکرز نے سفر کے دوران لاکھوں ڈالرز مالیت کا پراسرار خزانہ دریافت کرلیا

ہائیکرز نے سفر کے دوران لاکھوں ڈالرز مالیت کا پراسرار خزانہ دریافت کرلیا
یہ وہ خزانہ ہے / فوٹو بشکریہ ایسٹرن بوہیما میوزیم  

سونے کے 10 بریسلیٹ، 17 سگار کے کیس، ایک پاؤڈر کامپیکٹ، ایک کنگھی اور 598 طلائی اشرفیاں، یہ سب سامان ایک ایسے پراسرار خزانے کا حصہ ہے جو 2 ہائیکرز نے اتفاقاً دریافت کیا۔

شمال مشرقی چیک ریپبلک میں یہ دونوں افراد مقبول ہائیکنگ مقام Krkonoše ماؤنٹین پر ہائیکنگ کر رہے تھے۔

انہوں نے جنگل کے راستے ایک شارٹ کٹ سے گزرنے کا فیصلہ کیا تو سفر کے دوران انہوں نے ایک دیوار کے باہر المونیم کے ڈبے کو دیکھا۔

جب انہوں نے ڈبے کو کھولا تو اس میں موجود سامان (جس کا ذکر اوپر ہوچکا ہے) نے انہیں دنگ کر دیا۔

وہ فوری طور پر اس سامان کو ایسٹرن بوہیما میوزیم میں لے گئے۔

میوزیم کی انتظامیہ کے مطابق دونوں افراد نے اپنا نام چھپانے کی خواہش ظاہر کی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں میوزیم کے ماہرین کے پاس آئے اور اس کے بعد ماہرین آثار قدیمہ نے معاملے کی جانچ پڑتال شروع کی اور ڈبہ ملنے کے مقام کا جائزہ لیا۔

یہ خزانہ کس نے اور کیوں چھپایا، اس بارے میں تو ابھی کچھ واضح نہیں، مگر ماہرین کے مطابق یہ سامان بظاہر ایک صدی سے زیادہ پرانا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ طلائی اشرفیوں میں سے ایک پر 1921 کی تاریخ درج ہے۔

ماہرین کے مطابق بظاہر یہ سامان دوسری جنگ عظیم کے آغاز سے قبل کے پرہنگام عہد سے تعلق رکھتا ہے جب مقامی افراد بڑی تعداد میں سرحدی علاقوں کا رخ کر رہے تھے۔

اس خزانے کی کل مالیت کے بارے میں تو ابھی تعین نہیں کیا گیا مگر طلائی اشرفیوں کا وزن 3.7 کلوگرام ہے تو سونے کی موجودہ قیمت کے مطابق وہ 3 لاکھ 60 ہزار ڈالرز کی ہیں، جس میں ابھی تاریخی مالیت کو شامل نہیں کیا گیا۔

زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان اشرفیوں میں کوئی بھی مقامی نہیں، نصف کا تعلق بلقان سے ہے جبکہ باقی فرانس سے تعلق رکھتی ہیں۔

مزید خبریں :