Time 05 جون ، 2025
پاکستان

ایشیائی ممالک میں پاکستان کے کال سینٹرز پر سب سے بڑا کریک ڈاؤن

ایشیائی ممالک میں پاکستان کے کال سینٹرز پر سب سے بڑا کریک ڈاؤن
ان چھاپہ مار کارروائیوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ زیر حراست ملزمان کے کرپٹو کرنسی والٹ سے بٹ کوائنز بھی برآمد ہو گئے ہیں. فوٹو فائل

کراچی: ماضی میں سائبر فراڈ اور اسکیمز کے خلاف پنجاب کے اوڈھ قبیلے کے خلاف اکادکا آپریشن تو ہوتے رہے ہیں مگر گزشتہ 5 روز سے ایشیا کی تاریخ کا سب سے بڑا کال سینٹرز اور اسکیمرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ 

اس کاروائی کا نام "آپریشن گرے" رکھا گیا ہے۔ آپریشن کی حساسیت اور اس میں ملوث 10 سے زائد غیر ممالک کے افراد کے ملوث ہونے کی بنا پر ہر چھوٹی بڑی کارروائی کے متعلق وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم شہباز شریف کو مطلع کیا جا رہا ہے۔

ان چھاپہ مار کارروائیوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ زیر حراست ملزمان کے کرپٹو کرنسی والٹ سے بٹ کوائنز بھی برآمد ہو گئے ہیں۔ اب تک برآمد شدہ غیر ملکی کرنسی کا حجم 5 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ 

اس غیر معمولی آپریشن کی سربراہی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن عامر ندیر کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی اور اسلام آباد سرکلز کی تمام افرادی قوت اس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔ 

جن غیر ممالک کے شہری زیر حراست ہیں ان میں ویتنام، انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، بنگلا دیش، تھائی لینڈ، کینیا، جنوبی افریقا اور دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں۔ 

اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرغنوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جائیں گی جبکہ باقی کو ڈی رپورٹ کر دیا جائے گا۔ 

این سی سی آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق عید کی تعطیلات کے بعد مذکورہ آپریشن کو وسیع کرتے ہوئے پورے ملک کے غیر قانونی کال سینٹرز (جس طرح ارمغان اپنا کال سینٹر چلا رہا تھا) کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔

مزید خبریں :