Time 08 جون ، 2025
پاکستان

آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے؟

آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے؟
ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں سے کھاد بنانے کا طریقہ بھی بتادیا/فوٹوفائل

کراچی: ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے انہیں کارآمد بنا کر پودوں کی کھاد بنانے کا ماشورہ دیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان  رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے آلائشیں ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لہٰذا آلائشوں کو ضائع نہ کریں ان سے پودوں کیلئے کھاد بنائیں۔

رفیع الحق کے مطابق  آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں استعمال کر کے زمین کی زرخیزی بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ تربیت یافتہ افراد، ادارے ، شعبہ باغات اور  زرعی ادارے اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

آلائشوں سے کھاد کیسی بنائی جائے؟

ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق  نے کہا کہ آنتیں،گوشت کے ٹکڑوں، خون، سبزیوں کے چھلکوں، پتوں اور مٹی کو ملاکر کمپوزٹ تیار کیاجاسکتا ہے، یہ کھاد کسی بھی پارک کےکونے میں  تیار کی جا سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کھاد بنانے کیلئے  آلائشیں، پتیاں، گھاس اور مٹی تہہ بہ تہہ رکھیں، 40 سے 60 دن میں اعلیٰ معیار کی کھاد تیار ہو جاتی ہے۔

رفیع الحق  کا مزید کہنا تھا کہ  جانوروں کا خون نائٹروجن سے بھرپور ہوتا ہے، جانوروں کے خون کو بطور مائع کھاد استعمال کیا جا سکتا ہے جو پودوں کے لیے بہترین خوراک ہے، مائع کھاد سبز پتوں والے پودوں کے لیے مفید ہے، مزید برآں جانوروں کی ہڈیوں کو پیس کر "بون میل"بھی بنایا جاتا ہے جو فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور کھاد ہے۔

مزید خبریں :