Time 08 جون ، 2025
دنیا

اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو غزہ تک امداد لیجانے والی کشتی ’میڈلین‘ کو روکنے کا حکم دیدیا

اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو غزہ تک امداد لیجانے والی کشتی ’میڈلین‘ کو روکنے کا حکم دیدیا
فوٹو: فائل

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کو غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی کو روکنے کا حکم دے دیا۔

’میڈلین‘ نامی یہ امدادی کشتی غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے اور غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن میں شامل اس امدادی کشتی پرمعروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن سمیت مختلف ممالک کے 12 افراد سوار ہیں۔

6 جون کو سسلی سے روانہ ہونے والی یہ کشتی اس وقت مصر کے ساحل کے قریب موجود ہے اور غزہ کی جانب بڑھ رہی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے انہوں نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’میڈلین‘ کو غزہ پہنچنے سے روکے۔

اسرائیل کاٹز نے مزید کہا کہ ’یہود مخالف گریٹا اور اس کے حماس نواز ساتھیوں کو میں صاف پیغام دیتا ہوں کہ واپس لوٹ جاؤ، تمہیں غزہ تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا‘۔

گریٹا تھنبرگ نے کہا کہ انہوں نے اس مشن میں شامل ہو کر اسرائیل کی جانب سے غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی اور غزہ میں جاری جنگی جرائم کے خلاف آواز بلند کی ہے، ان کا مقصد غزہ تک امداد پہنچانے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرناہے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق ’میڈلین‘ علامتی طور پر کچھ امدادی سامان، جیسے چاول اور بچوں کا دودھ لے کر جا رہی ہے۔

فریڈم فلوٹیلا کی ترجمان نے بتایا کہ کشتی اس وقت غزہ سے تقریباً 160ناٹیکل میل (296 کلومیٹر) دور ہے اور ٹیم اسرائیلی حملے کے امکان کے لیے تیار ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے  کہ اسرائیلی فوج اس کشتی کو غزہ پہنچنے سے پہلے روک کر اسے اسدود کی بندرگاہ لے جائے گی جہاں سے عملے کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 2010 میں اسرائیلی کمانڈوز نے غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے اور غزہ تک امدادی سامان لے جانے والے ترک بحری جہاز ’ماوی مرمرا‘ پر بھی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز پر سوار 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


مزید خبریں :