14 جون ، 2025
امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک نے بھی ایران کا حملہ روکنے میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔
ایران نے ڈیڑھ سو سے زائد میزائل داغ کر اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
ایران کی جانب سے آپریشن وعدہ صادق سوم کے نام سے جوابی کارروائی کی گئی ہے۔ ایک گھنٹے میں 3 وقفوں کے ساتھ 150 سے 200 میزائل اسرائیل پر داغے گئے۔
پہلے حملےمیں 100 اور دوسرے وار میں 50 میزائل داغے گئے جبکہ تیسرے حملے میں بھی تقریباً 50 میزائل داغے گئے ہیں۔
اسرائیل کا دارالحکومت دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام نے امریکا کی مدد سے کئی ایرانی میزائل فضا میں تباہ کیے مگرکئی ایرانی میزائل تل ابیب میں مختلف اہداف پر گرے جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے ایک میزائل اسرائیل کی وزارت دفاع پر بھی مارا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کو دفاعی نظام نے نشانہ بنایا۔
تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی تھاڈ دفاعی نظام نے بھی ایرانی حملے کو روکنے میں حصہ لیا اور کامیاب مداخلت کی۔
ادھر امریکی ٹی وی سی این این نے دعویٰ کیا کہ امریکا کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ کے ممالک نے بھی ایران کا حملہ روکنے میں اسرائیل کی مدد کی۔
ٹرمپ ایران پر اسرائیل کے حملوں سے پیشگی آگاہ تھے
اس کے علاوہ امریکا کے معروف صحافی ٹکر کارلسن نے دعوی کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر اسرائیل کے حملوں سے پیشگی آگاہ تھے۔
ٹکر کارلسن نے کہا کہ امریکا نہ صرف اس حملے سے واقف تھا بلکہ اس نے حملے میں اسرائیل کی مدد کی۔ سالوں سے جاری فوجی امداد، ہتھیاروں کی فراہمی اور رابطے اس بات کی علامت ہیں کہ جو کچھ اس وقت ہورہا ہے اس میں امریکا شامل ہے۔ امریکا گردن تک اس میں دھنسا ہوا ہے۔