Time 14 جون ، 2025
دنیا

ایرانی حملوں کے نتیجے میں 'تل ابیب' میں ہونیوالی تباہی کی ویڈیوز سامنے آگئیں

ایرانی حملوں کے نتیجے میں تل ابیب میں ہونیوالی تباہی کی ویڈیوز سامنے آگئیں
اسرائیلی دفاعی اداروں کا کہنا ہے کہ ایران سے جنگ کم از کم دو ہفتے جاری رہ سکتی ہے—فوٹو: ایکس

اسرائیل نے جمعہ کی علی الصبح ایران پر حملہ کرکے باقاعدہ جنگ کا آغاز کیا تو پھر ایران نے 200 سے زائد میزائل داغ کر اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی شروع کی جو اب تک جاری ہے۔

اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی حملوں میں 6 سائنسدانوں سمیت ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری ، ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور دیگر سینئر افسران شہید ہوگئے۔

بعد ازاں ایران کی جانب سے آپریشن وعدہ صادق سوم کے نام سے جوابی کارروائی کی گئی اور 4 مرحلوں میں200 سے زائد میزائل اسرائیل پر داغے گئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کے دوران اب تک 4 اسرائیلیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 60 سے زیادہ ہے۔

اسرائیل میں ہونے والی تباہی کے مناظر:

ایرانی اور دیگر متعدد عالمی خبر رساں ایجنسیوں نے سوشل میڈیا پر تل ابیب اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ہونے والے نقصان کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں۔

امریکی چینل فاکس نیوز کی جانب سے  تل ابیب کے ساتھ موجود رمات گان کی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں عمارتوں اور گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوہ ایرانی میڈیا کی جانب سے تل ابیب میں ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی دکھائی گئی۔

اس کے علاوہ تل ابیب پر حملے کے وقت کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی دفاعی اداروں کا کہنا ہے کہ ایران سے جنگ کم از کم دو ہفتے جاری رہ سکتی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ایران کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل تباہ کر دیں گے، ایران کے خلاف جاری کارروائیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

مزید خبریں :