19 جون ، 2025
پاکستان نے اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ ایران کو اپنے دفاع کا حق ہے، 21مسلم ممالک نے اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو مشترکہ اعلامیہ میں مسترد کیا، عالمی برادری کو جارح اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ایران، ترکیے، مصر، یو اے ای اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور اسرائیلی اقدامات کو خطے اور خطے سے باہر خطرناک اثرات کا حامل قرار دیا۔ ترجمان نے بتایا کہ ایران سے متعلق پاکستان کا مؤقف واضح اور شفاف ہے، ہم ایران کی بھرپور اخلاقی حمایت کرتے ہیں، ہم ایران پر جارحیت کی سخت مذمت اور اسرائیل کے پاگل پن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے ایران کوپاکستان کا قریبی دوست اور شراکت دار قرار دیتے ہوئے تہران میں رجیم چینج سے متعلق سوال کو افواہوں پر مبنی قرار دیا ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تہران میں سفارتخانہ جب کہ مشہد اور زاہدان میں قونصل خانے پاکستانیوں کے انخلا میں مدد کر رہے ہیں، 3000 پاکستانیوں کو ایران سے واپس لایا جاچکا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بھی اجاگر کیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے عید الاضحیٰ پر سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں نمازِ عید کی ادائیگی کو روکا، یہ مسلسل ساتویں مرتبہ ہےکہ سری نگر میں عید الاضحیٰ کی نماز سے روکا گیا، عید الاضحیٰ پر مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا۔
ترجمان دفترِ خانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی پروٹوکول کے مطابق بھارتی یاتریوں کو پاکستان آنےکی اجازت ہے، امید ہے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔