19 جون ، 2025
وزیر اعظم کے معاون خصوصی صنعت و پیداوار ہارون اختر نےقوم کو خوشخبری سنائی کہ حکومت نے نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کرلی ہے اور جلد الیکٹرک گاڑیوں کے انجن پاکستان میں بننا شروع ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہارون اختر نے بتایا کہ نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی 5 سال کے لیے ہوگی، جلد الیکٹرک گاڑیاں برآمد کریں گے جس سے پاکستان کی فضا اسموگ سے پاک ہوجائےگی۔
ہارون اختر کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں سے درآمدی فیول میں کمی اور کاربن کے اخراج میں 4.5 ملین ٹن کمی ہوگی۔الیکٹرک گاڑیاں آنے سے سالانہ 2 ارب 7 کروڑ لیٹر پیٹرول کی بچت ہوگی جب کہ سالانہ درآمدی بل میں 1 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔
ہارون اختر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پیٹرول ڈیزل کے انجن پر ٹیکس لگا کر ای وی کو سبسڈی دی جائےگی، 5 سال میں سبسڈی کا حجم 100 ارب روپے ہے، پہلے سال الیکٹرک وہیکل اور اس کے اسٹیشن پر 9 ارب روپے کی سبسڈی دیں گے، موٹر وے پر ہر 100کلو میٹر پر چارجنگ اسٹیشن لگےگا۔
انہوں نے الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشے کے لیے بھی سبسڈی دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ پہلے سال میں 1 لاکھ 16 ہزار بائیکس کو سبسڈی ملے گی جس میں خواتین کا حصہ 25 فیصد ہوگا، 3ہزار سے زائد رکشوں کو بھی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل کے لیے بجلی کا ریٹ 37.9 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے۔