20 جون ، 2025
ایران اسرائیل کشیدگی کی وجہ سے بین الاقوامی جہاز رانی شدید متاثر ہو رہی ہے، انشورنس کمپنیوں نے خلیج فارس میں آبنائے ہرمز اور یمن کے باب المندب سے گزرنے والے تجارتی جہازوں پر ایڈیشنل وار رسک پریمیم عائد کردیا جس کی وجہ سے جہاز راں کمپنیوں کے مجموعی اخراجات میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
ایتھنز میں موجود بین الاقوامی جہاز رانی کے ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ انشورنس کمپنیوں نے یمنی حوثیوں کی جانب سے اسرائیل جانے والے بحری تجارتی جہازوں پر حملوں کے بعد گزشتہ سال بحیرہ احمر میں باب المندب سے گزرنے والے جہازوں پر وار رسک پریمیم عائد کیا تھا۔
اب ایران اسرائیل جنگ کے دوران بحیرہ احمر میں باب المندب اور بحیرہ عرب میں خلیج عدن سے آبنائے ہرمز کے راستے خلیج فارس جانے اور آنے والے تمام تجارتی جہازوں پر ایڈیشنل وار رسک پریمیم بھی عائد کر دیا ہے جو پہلے سے عائد وار رسک پریمیم میں 2.4 سے 2.7 فیصد کا اضافہ ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ہر کارگو شپ یا آئل ٹینکر 5 سے 6 لاکھ ڈالر وار رسک پریمیم ادا کرے گا۔
بحری تجارتی جہاز کی انشورنس فیس جہاز کے وزن اور اس پر لدے کارگو کی مالیت کے حساب سے عائد ہوتی ہے، اس لحاظ نے جہاز راں کمپنیوں کے اخراجات میں مجموعی طور پر 10 سے 15 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے جس کے باعث تجارتی سرگرمیاں محدود اور پیداواری لاگت میں اضافہ ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پہلے آبنائے ہرمز سے روزانہ 40 سے 50 آئل ٹینکر گزرتے تھے ان دنوں یہ تعداد کم ہو کر 20 سے 25 ہو گئی ہے ۔
سعودی عرب کی بندرگاہ دمام سے تیل لانے والا پی این ایس سی کا آئل ٹینکر ایم ٹی شالیمار آج آبنائے ہرمز سے گزرے گا، پاکستانی پرچم بردار اس جہاز کو پاک بحریہ کا فریگیٹ اپنی حفاظت میں لا رہا ہے۔