24 جون ، 2025
ایران کے پاس موجود 400کلوگرام افزودہ یورینیم کا ذخیرہ عالمی تشویش کا سبب بن گیا۔
بین الاقوامی میڈیا نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال مئی تک ایران کے پاس 408.6 کلو گرام یورینیم موجود تھا۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس اس وقت 60 فیصد افزودہ یورینیم ہے جبکہ 90 فیصد افزودہ یورینیم 10 جوہری ہتھیار بنانےکےلیےکافی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاکہ ایران نے جوہری مواد امریکی فضائی حملوں سے پہلے خفیہ مقامات پر منتقل کر دیا تھا۔
اس حوالےسے امریکی اور اسرائیلی حکام بھی تسلیم کرچکے ہیں کہ انہیں ایران کے یورینیم کے ذخیرے کا موجودہ مقام معلوم نہیں۔
امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے اس تمام تر صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے امریکا نےکہا کہ سب کچھ تباہ کردیا اور اب تشویش کا اظہار کررہے ہیں، سیز فائر پر سارے فریق کہہ رہے ہیں کہ اپنے مقاصد حاصل کرلیےہیں۔
ملیحہ لودھی نے واضح کیا کہ اگر ایران نے افزودہ یورینیم کو محفوظ رکھا ہے تو یہ ان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔