25 اپریل ، 2013
اسلام آباد…کھاد بنانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اگر مقامی فرٹیلازر پلانٹ کو گیس بحال نہ کی گئی تو رواں سال اس کی درآمد پر 45 کروڑ ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے۔ فرٹیلائزر کمپنیوں کی ایڈ وائزری کونسل کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں مقامی کھاد کی پیداوار شدید متاثر ہونے سے حکومت کو 34 لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کے لیے 1.5 ارب ڈالرخرچ کرنا پڑے ،جبکہ درآمدی کھاد کو کسان کو سستا کرکے بیچنے پر 80 ارب روپے کی سبسڈی بھی برداشت کرنی پڑی۔ ایڈوئزری کونسل کا کہنا ہے کہ سوئی نادرن کے نظام سے گیس حاصل کرنے والے 4 پلانٹس کو تو سال میں 300 دن گیس کی قلت کا سامنا رہتا اور اگر انھیں بلاتعطل گیس بحال نہ کی گئی تو حکومت کو اربوں روپے درآمدی کھاد پر خرچ کرنے پڑیں گے۔