17 ستمبر ، 2013
کوئٹہ …سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عدالت کو مجبورکیا جارہا ہے کہ وہ کوئی آرڈر پاس کردے۔سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور کو مخاطب کرکے کہا کہ جواب لکھ کر دیں کہ آپ کو لاپتا افراد کے اکیاون مقدمات میں کیا کرنا ہے۔ چیف جسٹس کا کہناتھا کہ سب اپنی نوکریاں بچا رہے ہیں کوئی کچھ کرنا نہیں چاہتا، یہ کیس تو پہلی سماعت پر ہی حل ہوجاناچاہیے تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہناتھا کہ یہ معاملہ وزیراعظم اور دیگر حکام کے سامنے اٹھائیں گے۔ جسٹس جواد خواجہ کے ریمارکس تھے کہ خیبر پختونخوا میں 506 افراد کا پتا چلا، آپ کا سیل کسی کا پتا نہیں چلاسکا۔ سپریم کورٹ نے پنجاب سے تین پولیس افسران کو تبادلے کے باوجود ریلیز نہ کرنے کے معاملے پر چیف سیکرٹری پنجاب کو بدھ کو عدالت میں طلب کرلیا ،جبکہ افغانستان سے اسمگل شدہ گاڑیوں اور دیگر متعلقہ معاملات کے سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر کو بھی کل عدالت میں طلب کرلیا۔