03 فروری ، 2014
پشاور…کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہدکا کہنا ہے کہ سینئر صحافی اوریامقبول جان اور دی نیوز کے انویسٹی گیشن ایڈیٹر انصارعباسی کے نام مذاکراتی کمیٹی کیلئے پہلے بھی زیرغورتھے اور اب بھی ہیں،بہت جلدان2ناموں پرفیصلہ ہوسکتاہے۔کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہدکا مزید کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان کااپنے آپ پر اعتماد نہیں جو افسوس ناک ہے،جے یو آئی (ف) کا طالبان کے مذاکراتی عمل میں حصہ نہ بننے پر افسوس ہے۔ اس صورتحال پر جیو نیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے دی نیوز کے انویسٹی گیشن ایڈیٹر انصارعباسی کا کہنا تھا کہ میرا اس حوالے سے کبھی بھی طالبان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انصار عباسی نے مزید کہا کہ حکومتی کمیٹی بننے سے پہلے وزیراعظم نواز شریف نے مذاکرات سے متعلق ان سے مشورہ مانگا تھا اور حکومتی کمیٹی میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی۔ انصار عباسی نے مزید بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ بحیثیت صحافی تعاون کے لیے تیار ہوں تاہم کمیٹی میں نہیں آنا چاہتا۔ انصار عباسی کا کہنا تھا کہ ایسی کمیٹی کا حصہ بننا چاہتا ہوں جو حکومت اور طالبان کی غلطیوں کی نشاندہی کرے، میں صرف غیر جانبدارانہ کمیٹی کی نمائندگی کرسکتا ہوں۔ انصارعباسی نے کہا کہ طالبان اور حکومت کسی غیر جانبدار کمیٹی کو قبول کریں تو اس کا حصہ بن سکتا ہوں۔