09 ستمبر ، 2014
لاہور....... سیلاب نے پنجاب میں تباہی مچادی ،کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ،مکانات گرگئے،جھنگ میں ہیڈ تریموں پر پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی۔اٹھارہ ہزاری بند پر پولیس تعینات ،بارود نصب کردیاگیا،ہنگامی صورتحال پرکسی بھی وقت دھماکے سے اڑایاجاسکتاہے۔دریائے چناب کا سیلابی ریلا ہیڈ مرالہ ، ہیڈقادرآباد اور ہیڈخانکی سے گزرتا ہوا چنیوٹ پہنچا اور اب سیلابی پانی تیزی سے جھنگ میں ہیڈ تریموں سے گزررہا ہے۔ تریموں ہیڈورکس پر پانی کے بہاؤ کی گنجائش 6 لاکھ 45 ہزارکیوسک ہے۔ پانی مقررہ حد سے بڑھنے کی صورت میں اٹھارہ ہزاری بند کو توڑ دیاجائے گا۔دریائے چناب کا بڑا سیلابی ریلا پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں تباہی پھیلتا ہوا اس وقت جھنگ میں ہیڈ تریموں سے گزر رہا ہے۔ جہاں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔انتظامیہ کے مطابق اس وقت ہیڈ تریموں پر اونچےدرجےکاسیلاب ہے۔تریموں ہیڈ ورکس میں پانی گزرنے کی گنجائش 6 لاکھ 45 ہزار کیوسک ہے، جبکہ اس وقت یہاں سے 3 لاکھ55 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو جھنگ سٹی حفاظتی بند کے قریب نہ جانے اور محتاط رہنے کے احکامات دیے ہیں۔اگر سیلابی پانی کا بہاؤ مقررہ حد سے بڑھتا ہےتو ایسی صورت میں اٹھارہ ہزاری کے حفاظتی بند کو توڑ دیاجائے گا جس کے لیے تمام انتظامات کرلیے گئے ہیں۔ بند ٹوٹنے سےتحصیل اٹھارہ ہزاری اور احمد پور سیال کے 2سو سے زائد دیہات متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جھنگ کے قریب ٹھٹہ مالا بند پر دباؤ کم کرنے کے لیے موضع راگھوانا ریلوے لائن توڑ دی گئی، سیلابی ریلے کے باعث جھنگ کے ڈیڑھ سو سے زائد دیہات متاثر ہوچکے ہیں۔ وسیع رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں متعددافراد پھنسےہوئےہیں جنہوں نےگھروں کی چھتوں اور درختوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ بستی کھرل والی میں گھر کی چھت پر پناہ لینے والا شخص چھت گرنے سے جاں بحق ہوگیا۔ متاثرین کو نکالنے کے لیے پاک آرمی کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مجموعی طور پر 18 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ ادھر کمشنر فیصل آباد ڈویژن نسیم نواز کا کہنا ہے کہ سیلاب سےجھنگ شہر کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔چنیوٹ کی تحصیل لالیاں کے علاقے چناب نگر کی بستی عاصم آباد میں سیکڑوں مکانات سیلاب کی نذر ہوگئے۔ سیلاب متاثرین قریبی پہاڑی پرپناہ لیے ہوئے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ اس وقت تک انھیں کسی قسم کی کوئی مدد نہیں پہنچی ،کھانے پینے کی کوئی چیز میسر نہیں۔ ادھر میجر سلیمان حبیب خان کی سربراہی میں پاک فوج کے جوان ضلع چنیوٹ کے سیلاب متاثرین کو نکالنے کے لئے 5 ہیلی کاپٹر، 14 کشتیوں کے ہمراہ چار روز سے امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور اب تک سیلاب میں پھنسے سیکڑوں لوگوں نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا جاچکا ہے۔ پاک فوج کےڈاکٹرزکی ٹیم بھی سیلاب متاثرین کوطبی امداد فراہم کررہی ہے۔اس سےپہلےدریائےچناب کےسیلاب نےگوجرانوالا،سیالکوٹ ، منڈی بہاءالدین اور سرگودھا سمیت مختلف شہروں میں سیکڑوں دیہات تباہ کردیئے۔ فصلیں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔سیلابی صورتحال سے آفت زدہ قرار دیئے گئے ضلع حافظ آباد کے ڈھائی سو دیہات زیر آب ہیں۔ چاروں اطراف پانی ہی پانی ہے۔ مکانات اور فصلیں ڈوب گئیں، بیش تر علاقوں میں 5 سے 6 فٹ پانی جمع ہے۔