01 دسمبر ، 2014
کراچی........ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے آٹھ ہزار سے زاید رجسٹرڈ مریض ہیں۔طبی ماہرین کےمطابق اگرجلد تشخیص کرلی جائے تو اس خطرناک مرض سے بچاجاسکتا ہے۔ایچ آئی وی ایڈز ایسا وائرس ہے،جو انسان کی قوت مدافعت کم کرکے اسے مختلف بیماریوں کو مبتلا کر دیتا ہے ۔سندھ ایڈز کنڑول پروگرام کے مطابق صوبے میں تین ہزار 524 مریض رجسٹرڈ ہیں جن میں دوہزار 990 مرد401 خواتین 101 بچے اور 32 خواجہ سرا شامل ہیں ۔ایک اندازے کے مطابق ملک بھر میں ایک لاکھ چھ ہزار سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا ہیں ۔ایڈز کی علا مات میں زکام ،وزن میں کمی ،بھوک کا نہ لگنا اور ایک ماہ تک اسہال کا ہونا شامل ہے۔ دنیا بھر میں سالا نہ 15 لاکھ افراد ایڈز کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔دنیامیں اب تک 3 کڑور 50 لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ایچ آئی وی ایڈز متاثرہ مریض کے ساتھ جنسی تعلقات،ہم جنس پرستی ،غیر محفوظ انتقال خون ، اور متاثرہ حاملہ خاتون سے پیدا ہونے والے بچے کو باآسانی ہوسکتا ہے۔ سرکاری سطح پر سندھ ایڈز کنڑول پروگرام کی مناسب حکمت عملی نہ ہونے اور عوام کوآگاہی فراہم نہ کرنے کی وجہ سے ایڈز سے کراچی سمیت اندرون سندھ اس سال تین اور گزشتہ دس سال میں 265 افراد انتقال کرچکے ہیں ۔