پاکستان
15 مارچ ، 2017

حسین حقانی آرٹیکل،خواجہ آصف کا پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ

وزیردفاع خواجہ آصف نے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف تحقیقات کےلیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا ،ان کا کہناہےکہ حسین حقانی نے قومی سلامتی کو اعلیٰ سطح پر نقصان پہنچایا ۔

خواجہ آصف نے یہ مطالبہ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ حسین حقانی نے بطور سفیر کہا کہ وہ رچرڈ باؤچر سے رابطے میں تھے ۔

انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کے دعویٰ کیا تھا کہ اس بارے میں اس وقت کے صدر اور وزیر اعظم دونوں آگاہ ہیں، یہ پہلا آرٹیکل نہیں وہ کئی بار پاکستان کی سیکیورٹی کے بارے میں لکھ چکے ہیں، اس بارحقانی نے آصف زرداری اور یوسف گیلانی کا نام لیا ہے ، سویلین حکومت نے ہزاروں افراد کو ویزے دیئے جو یہاں امریکی مفادات کے لئے کام کرتے رہے ۔

خواجہ آصف نے کہاکہ اس دور کے وزیر داخلہ بھی اس معاملے سے آگاہ تھے ، حسین حقانی نے اس وقت کے صدر اور وزیر اعظم کی اجازت کے بعد دبئی اور واشنگٹن سے ویزے جاری کئے ، پارلیمنٹ سب سے اہم اور بڑا فورم ہے ، کمیشن باننے کی رائے یہیں سے لی جائے ۔

ان کا مزید کہناتھاکہ حسین حقانی کے خلاف ہم سپریم کورٹ بھی گئے ،سابق سفیر اعلی عدلیہ سے اجازت لیکر گئے واپس نہیں آئے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حسین حقانی نے 60لاکھ ڈالر بے جا اخراجات کرکےغائب کیے، اس وقت کے صدر اور وزیر اعظم نے ان کے سابقہ بیان کو تسلیم کیا تھا ،اپوزیشن لیڈر نے صرف غدار کہہ کر جان چھڑا دی یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں، یہ معاملہ قومی سلامتی کا ہےہر تین ماہ بعد اٹھایا جا رہا ہے۔

وزیر دفاع کا کہناتھاکہ اسامہ بن لادن کا ہماری سر زمین پر مرنا ہمارے لیے مسائل بڑھا رہا ہے،امریکیوں کو ویزوں کے اجرا میں سابق وزیر داخلہ بھی آگاہ اور ملوث ہیں ،سیکورٹی اداروں کے علم کے بغیر ہزاروں امریکیوں کو ویزے دئیے گئے ، سابق صدر اور وزیراعظم کو علم تھا۔معاملے کی میڈیا کے سامنے کھلی تحقیقات ہونی چاہئے۔

مزید خبریں :