03 نومبر ، 2017
اڑنے والے روبوٹ سے تو سب ہی واقف تھے لیکن اب روبوٹ تیراکی کے جوہر بھی دکھائے گا۔ جی ہاں ہائبرڈ مائیکرو روبوٹ جلد متعارف کیا جائے گا جس میں یہ دونوں خصوصیات موجود ہوں گی۔
ہائبرڈ مائیکرو روبوٹ کو ہارورڈ یونیورسٹی میں موجود وائس انسٹیٹوٹ فار بائیو لوجیکل انسپائڈ انجینئرنگ کے محققین نے متعارف کروایا ہے اور نت نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے اسے انتہائی مختصر کردیا گیا ہے۔
یہ روبوٹ کافی بلندی تک اڑ سکتا ہے اور آٹومیٹک سسٹم کی مدد سے زمین پر واپس آسکتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پانی میں تیر سکتا ہے اور منتخب کردہ وقت پر خود ہی واپس باہر آسکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ روبوٹ آزمائشی مراحل میں ہے لیکن جلد ہی اسے مستقبل میں کسی خاص مشن اور مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
مثال کے طور پر اگر فضائی آلودگی یا پانی کے کسی بھی مسئلے کے حوالے سے تحقیق کرنی ہوگی تو یہ روبوٹ کار آمد ثابت ہوگا۔
اس میں کئی فیچرز موجود ہیں اور ممکنہ طور پر مزید بھی شامل کیے جائیں گے ساتھ ہی اس میں کیمرا بھی نصب کیا گیا ہے۔
اگرچہ اس کا ڈیزائن دیکھنے میں ڈرون کی طرح ہے لیکن محققین نے اسے روبوٹ کا نام دیا ہے۔