پاکستان
Time 28 نومبر ، 2017

دھرنا آپریشن میں پہلی ناکامی پر متبادل منصوبہ کیا تھا؟ نوازشریف برہم

فوٹو: فائل

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں میاں نوازشریف نے فیض آباد دھرنا آپریشن کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں راجہ ظفر الحق، خواجہ آصف ،احسن اقبال، مریم اورنگزیب، طلال چوہدری، دانیال عزیز، پرویز رشید اور مریم نواز سمیت دیگر شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں دھرنا معاہدے سمیت موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی اور وزیر قانون زاہد حامد کےاستعفے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں شریف فیملی کےخلاف زیر سماعت مقدمات پر بھی بات چیت ہوئی، اس دوران  نواز شریف کی لندن روانگی سمیت عوامی رابطہ مہم کے بارے میں مشاورت ہوئی جب کہ سینیٹ میں حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم منظور نہ ہونےکا بھی جائزہ لیا گیا۔

احسن اقبال کی دھرنے پر بریفنگ

ذرائع کے مطابق نواز شریف نے احسن اقبال اور طلال چودھری سے علیحدگی میں بھی ملاقات کی جس میں دونوں وزرا نے سابق وزیراعظم کو دھرنے کے بارے میں بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ نوازشریف نے فیض آباد دھرنا آپریشن کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف نے احسن اقبال سے دھرنے کی تفصیلات کے بارے میں استفسار کیا۔ نوازشریف نے پوچھا کہ دھرنے والوں کو کہاں سے سپورٹ حاصل تھی؟ دھرنے والوں سے معاہدے کے نکات کس نے طے کیے؟ 

نوازشریف نے احسن اقبال سے دھرنے کی مزید تفصیلات پوچھتے ہوئے دریافت کیا کہ آپریشن سے پہلے تمام وسائل کی فراہمی کویقینی کیوں نہیں بنایا گیا؟ پہلی کوشش میں ناکامی پر آپریشن کا متبادل منصوبہ کیا تھا؟ 

ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف کے استفسار پر احسن اقبال نے جواب دیا کہ تفصیلات سے آپ کو علیحدگی میں آگاہ کروں گا۔

نوازشریف کا عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا اعلان

ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس کے دوران نوازشریف نے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوامی رابطہ مہم کسی طور ملتوی نہیں کی جائے گی۔

سابق وزیراعظم نے عوامی رابطہ مہم کے لیے سی ای سی اجلاس جلد بلانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب میں جلسوں کی منصوبہ بندی کی جائے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنماؤں نے تجویز دی کہ بہاولپور اور رحیم یار خان میں سے کسی ایک شہر میں جلسہ کیا جائے، ملتان اور پشاور میں بھی جلسے کیے جائیں تاہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف کوئٹہ میں 2 دسمبرکے جلسے کے بعد لندن جائیں گے، دیگر شہروں میں جلسے لندن واپسی کے بعد کیے جائیں گے۔ 

دوسری جانب اس موقع پر میاں نوازشریف سے پشتونخوا میپ کے محمود اچکزئی نے بھی ملاقات کی اور پیپلزپارٹی سے رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

واضح رہےکہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ختم کرانے آپریشن کیا گیا جس میں 200 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

مزید خبریں :