Geo News
Geo News

پاکستان
12 فروری ، 2015

سانحہ بلدیہ کی رپورٹ عدالت کے کہنے پر دوسری بار پیش کی :عاصم باجوہ

سانحہ بلدیہ کی رپورٹ عدالت کے کہنے پر دوسری بار پیش کی :عاصم باجوہ

اسلام آباد ..........ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی رپورٹ عدالت کے کہنے پر دوسری بار پیش کی گئی ہے،کراچی میں کسی پارٹی کے خلاف نہیں بلکہ بلاامتیازآپریشن کیاجارہاہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پرجےآئی ٹی ایس ایس پی ساؤتھ کی زیرنگرانی کام کررہی تھی ، اس کی سربراہی کوئی فوجی نہیں کررہاتھا۔ میڈیا میں اس بحث کے حوالے سے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ دو سال بعد اچانک کیوں پیش کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کسی اورکےکہنےپرنہیں بلکہ سندھ ہائیکورٹ کےحکم پر رینجرز نے دوسری بار6 فروری 2015ء کو پیش کی، یہ رپورٹ اس سےپہلےبھی عدالت میں پیش کی جاچکی تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ کراچی میں کسی پارٹی کے خلاف نہیں بلکہ بلاامتیازآپریشن کیاجارہاہے،کسی بھی شخص کوجرم کی بنیادپرگرفتارکیاجاتاہےنہ کہ کسی اوربنیادپر۔ ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے حوالے سے امتیازی سلوک کی باتیں بے بنیاد اور بلا جواز ہیں۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کی جانب سے جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں سانحہ بلدیہ کو 20کروڑ روپے بھتہ کا شاخسانہ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فیکٹری میں آگ لگانے والے ملزم رضوان قریشی کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ردعمل میں واضح کر دیا کہ ملزم کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں اور سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے ذمہ دار کو سرعام پھانسی دی جائے۔

مزید خبریں :