25 جنوری ، 2012
پشاور…پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ دو افراد کے گھر پہنچنے کے بعد عدالت میں دائر درخواستیں خارج کردی ہیں۔لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کی۔ جمرود خیبر ایجنسی سے لاپتہ عرفان اللہ رہائی پانے کے بعد خود عدالت پیش ہوا۔ عرفان نے عدالت کو بتایا کہ اسے کاروباری تنازعہ پر تحصیل دار جمرود نے گرفتار کیا تھا جہاں سے اسے رہائی ملی۔ لاپتہ شفیع اللہ کے والد نے عدالت کو بتایا کہ اس کا بیٹا گھر واپس پہنچ گیا ہے۔ جس کے بعد چیف جسٹس نے دائر درخواستیں خارج کردی۔ لاپتہ عزیز اور امداد کے بارے میں ایس ایچ او پشتہ خرہ نے بتایا کہ کہ دونوں اڈیالہ جیل میں ہیں۔ جنھیں بارہ جنوری کو پنڈی پولیس نے پشاور موڑ سے گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے آئی جی ایف سی کی طرف سے تین لاپتہ افراد سے متعلق جواب نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر اس بار آئی جی ایف سی نے وضاحت نہ دی تو آئی جی ایف سی کو عدالت طلب کرلیا جائے گا۔