06 مئی ، 2012
لاہور … وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ زرداری اور گیلانی سے ٹکرانے کا کہنے والے نواز شریف آمروں سے معاہدہ کر کے باہر بھاگ گئے تھے، نوازشریف اور عمران خان عدلیہ سے یکجہتی کے نعروں سے پہلے آئین پڑھ لیں اس میں واضح لکھا ہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد کیسے ہونا ہے، مسلم لیگ ن میں ہمت ہے تو اسمبلیوں سے استعفیٰ دے، عمران خان بھی ان کا ساتھ دیں گے تو اسی وقت ضمنی الیکشن کرادیں گے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی لاہور میں پریس کلب کے عہدیداروں سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران لوگوں کو بے وقوف مت بنائیں، یہ بتائیں کہ اٹک سے جدہ تک فلائٹ کیسے گئی، شریف برادران ایک ٹکٹ میں 2، 2 مزے لینا چاہتے ہیں، شریف برادران کی حالت چوپڑیاں اور 2، 2 والی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف جدہ میں تھے جب زرداری اور گیلانی آمروں سے ٹکرا رہے تھے، زرداری اور گیلانی سے ٹکرانے کا کہنے والے نواز شریف آمروں سے معاہدہ کر کے باہر بھاگ گئے تھے، ہم آئندہ بھی آمروں سے ٹکرائیں گے اور یہ باہر ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور عمران خان عدلیہ سے یکجہتی کے نعروں سے پہلے آئین پڑھ لیں، آئین میں واضح لکھا ہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد کیسے ہونا ہے، عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے اپوزیشن یا صوبائی حکومت کی طرف سے یکجہتی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں ہمت ہے تو اسمبلیوں سے استعفیٰ دے، عمران خان بھی ن لیگ کا ساتھ دیں تو اسی وقت ضمنی الیکشن کرا دیں گے، شریف برادران قوم کو گمراہ کرنے پر 18 کروڑ عوام سے معافی مانگیں، عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ توہین عدالت کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد اپیل کا حق رکھتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ طیارہ سازش کیس میں عمر قید ہونے پر نوازشریف نے سیاست کیوں نہ چھوڑی، ہمیں اخلاقیات کا درس دینے والے ہمیشہ بیساکھیوں کے ذریعے آئے، چھوٹی چھوٹی جلسیاں کرنے والے سن لیں اس سے بڑا جلسہ تو میرے بچے بھی کرسکتے ہیں، گو گیلانی گو سے بچے خوش کرتے ہیں تو کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے چیف جسٹس کے پاس مقدمات زیر سماعت ہیں، میثاق جمہوریت کے وقت شریف برادران کو سوئس کیسز کیوں یاد نہ تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے لاہور پریس کلب کیلئے ایک کروڑ روپے کا چیک بھی دیا۔