30 اپریل ، 2015
کراچی.......جامعہ کراچی میں مقتول پروفیسر وحید الرحمان کیلئے تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا، ورثاء کو 5کروڑ امداد اور قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے سمیت حکومت کے سامنے 5مطالبات رکھ دیئے گئے، ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد ملک بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کرنے کا الٹی میٹم بھی دیا۔ تعزیتی ریفرنس میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر، اساتذہ، سپلا کے نمائندے، مختلف جامعات کے اساتذہ، سماجی و صحافتی تنظیم کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بعد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جامعہ کراچی کی انجمن اساتذہ کے صدر جمیل کاظمی نے کہا کہ ہم حکومت سے تین اہم مطالبات کررہے ہیں، ان میں مقتول پروفیسر کے قاتلوں کی گرفتاری، جوڈیشل کمیشن اور جے آئی ٹی کی تشکیل اور ورثا کو 5 کروڑروپے امدادی رقم فراہم کرناشامل ہے۔ پریس کانفرنس میں شریک فپواسا پاکستان کے صدر نعمت اللہ لغاری کا کہناتھا کہ اگر ڈیڈ لائن تک مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کرسکتے ہیں۔ کیس کی تحقیقات پر مامور ایس ایس پی انویسٹی گیشن عارب مہر اور ڈی ایس پی عزیز آباد نے جامعہ کراچی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر اور شعبہ ابلاغ عامہ کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کررہے ہیں کہ مقتول پروفیسر کا جامعہ میں کسی گروپ سے کوئی جھگڑا تو نہیں تھا۔ فپواسا کے نمائندگان کا کہنا تھا کہ 15مئی کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد فپواسا کا جنرل باڈی کا اجلاس جامعہ کراچی میں منعقد کیا جائے گا۔ جس میں آگےکا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔