پاکستان
08 مئی ، 2012

عوامی طاقت کو کمتر سمجھنا کم علمی ہوگا، وہ آئین کے حتمی محافظ ہیں، جسٹس کھوسہ

عوامی طاقت کو کمتر سمجھنا کم علمی ہوگا، وہ آئین کے حتمی محافظ ہیں، جسٹس کھوسہ

اسلام آباد … جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تفصیلی فیصلے کے ساتھ اضافی نوٹ لکھا ہے کہ ایگزیکٹو عدالتی حکم نہ مانے تو آئین کے دفاع کیلئے کھڑا ہونا عوام کی ذمہ داری ہے، عوام کی طاقت کو کم تر سمجھنا کم علمی ہوگا، عوام ہی آئین کے حتمی محافظ ہیں، مدعا علیہ کا رویہ افسوسناک حد تک سنگین مسئلے کی نشاندہی کے طور پر سامنے آتا ہے، ایسے سنگین مسئلے کو نہ روکا گیا تو یہ بحیثیت قوم سب کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس کے ساتھ عدالت عظمیٰ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 6 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی لکھا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ توہین عدالت پر کسی کو سزا دینے کا اختیار ابتدائی طور پر عوام کا اختیار ہے، عوام نے ہی آئین کے ذریعے ایسے شخص کو سزا دینے کا اختیار عدالتوں کو تفویض کیا، کوئی عدالتی حکم ماننے سے انکار کرتا ہے درحقیقت عوام کی مرضی کی نفی کرتا ہے۔ اضافی نوٹ میں تحریر ہے کہ مدعا علیہ کا رویہ افسوسناک حد تک سنگین مسئلے کی نشاندہی کے طور پر سامنے آتا ہے، ایسے سنگین مسئلے کو نہ روکا گیا تو یہ بحیثیت قوم سب کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ جسٹس آص سعید نے مزید لکھا ہے کہ ایگزیکٹو عدالتی حکم نہ مانے تو آئین کے دفاع کیلئے کھڑا ہونا عوام کی ذمہ داری ہے، ایگزیکٹو آئینی ڈھانچہ گرانے کا خطرہ مول لینے کو تیار ہوتو کھڑا ہونا عوام کی ذمہ داری ہوگی۔ اضافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ عوام کی طاقت کو کم تر سمجھنا کم علمی ہوگا، تاریخ بتاتی ہے کہ روسی عوام کو روسی فوج پر کامیابی ملی، ہماری حالیہ تاریخ بتاتی ہے چیف جسٹس کوئی ڈویژن رکھتے تھے نہ کسی پر ان کا کنٹرول تھا، چیف جسٹس نے جنرل پرویز مشرف کے غیرآئینی اقدامات کو ماننے سے انکار کردیا تھا، اور عوام کی مدد سے پرویز مشرف کے سامنے فاتح بن کر ابھرے۔ تفصیلی فیصلے سے منسلک اضافی نوٹ میں لکھا گیا ہے کہ یاد رکھیں کہ آئینی اور انصاف پر مبنی کاز کو عوام سے قوت و حمایت ملتی ہے، عوام ہی آئین کے حتمی محافظ ہیں، مدعا علیہ ہماری فیڈریشن کا چیف ایگزیکٹو ہے، چیف ایگزیکٹو نے کھلے عام اور ڈھٹائی سے آئین کو ماننے سے انکار کیا۔

مزید خبریں :