25 مئی ، 2015
اسلام آباد........مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن کی کارروائی آج جاری رہی، کل سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا بیان بھی قلم بند کیا جائے گا۔ عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن کا 17واں اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور بی این پی عوامی کے وکلاء نےسابق چیف سیکریٹری بلوچستان اور موجودہ سیکریٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمد ملک پر جرح مکمل کر لی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے سیکریٹری پر کوئی جرح نہیں کی۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نےتحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ فارم 14کے حوالے سے جمع کرایا گیا جواب ہی الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے۔ حفیظ پیرزادہ نے کہا کہ انہیں تشویش اس بات پر ہے کہ فارم 15کی دستاویزات آخر کہا ں ہیں کہ جس کا جواب نہیں دیا جارہا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کو جمع کرایا گیا جواب ان کا ذاتی نہیں یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا جواب ہے تاہم جواب داخل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے کسی رکن سے مشاورت نہیں کی گئی، جواب الیکشن کمیشن کی ٹیم نے اپنے وکیل کی مدد سے تیار کیا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں کہ بلوچستان میں کتنے بیلٹ پیپرز ز فراہم کیے گئے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ بیلٹ پیپرز آر اوز نے ہی ذاتی طور پر وصول کیے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کے باعث کئی جگہ بیلٹ پیپرز کی فراہمی کے لیے ہیلے کاپٹر استعمال کیا گیا، ترسیل فوج کی نگرانی میں ہوئی، تاہم یہ علم نہیں ہے کہ بلوچستان میں رجسٹرڈ ووٹوں سے 100فیصد زائد بیلٹ پیپر فراہم کیے گئے۔بی این پی کے وکیل کی جرح کے دوران بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ پی بی 48کیچ کے ریٹرنگ آفیسر نے انتخابی نتائج بنا کر بھجوائے تو انہیں ہٹا دیا گیا اور ایسا کمشنر مکران کی سفارش پر کیاگیا۔ مسلم لیگ ن کے شاہد حامد نے جرح کے دوران جب سیکریٹری الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ 2018ءکے عام انتخابات کے لیے کیاا قدامات کیے گئے ہیں تو اس پر کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان ناصرالملک کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کی بات کر رہے ہیں اور آپ مستقبل کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ انکوائری کمیشن نے بیلٹ پیپرز کے استعمال سے متعلق فارم 15کا ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے منگل تک جواب طلب کر لیا ہے جبکہ 2013ء میں عام انتخابات کے وقت سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا بیان بھی قلم بند کیا جائےگا۔