پاکستان
26 مئی ، 2015

ایس ایچ او کی فائرنگ سے 2 وکلا کی موت، ڈسکہ میں ہڑتال

ایس ایچ او کی فائرنگ سے 2 وکلا کی موت، ڈسکہ میں ہڑتال

ڈسکہ .........ڈسکہ میں آج ہڑتال کی گئی اور وکلا نے ریلی نکالی۔ پولیس اور رینجرز کے دستے گشت کرتے رہے۔ ملزم ایس ایچ او کو امن و امان کی صورتحال کے باعث انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ وکلا ءکے قتل کے خلاف ڈسکہ شہر میں صورت حال آج بھی کشیدہ رہی۔ تمام کاروباری و تجارتی مراکز اور اسکول بند رہے۔ تاہم جن اسکولوں میں امتحانات ہورہے تھے وہ کھلے رہے۔ واقعے کے خلاف وکلاء نے جی ٹی روڈ پر مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا۔ کسی بھی ناخوشگوارواقعے سے نمٹنے کے لیےپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ ذوالفقار بون کو او ایس ڈی بنا کر اے سی وزیرآباد راؤ سہیل اختر کو ڈسکہ کا اضافی چارج سونپ دیا گیا۔ ایس ایچ او کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تحصیل بار کے صدررانا خالد اور وکیل عرفان چوہان کی تدفین آبائی علاقوں میں کردی گئی۔ دوسری جانب وکلاء کے قتل کے الزام میں گرفتار ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت گوجرانوالہ میں پیش نہیں کیا گیا، بلکہ مقامی مجسٹریٹ سے ایک دن کا راہداری ریمانڈ حاصل کیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال اور وکلاء کی جانب سے پولیس موبائل پر حملوں کے باعث ایس ایچ او کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ ملزم کو کل عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔

مزید خبریں :