30 مئی ، 2015
اسلام آباد.........نادرا نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے حلقے این اے 122 میں 6 ہزار 123 مبینہ غیر قانونی ووٹوں میں سے5ہزار 919کو درست قرار دے دیا ہے۔ ان ووٹوں کو غیر قانونی کیوں کہا گیا تھا اور درست کیسے قرار پائے؟؟مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن کے حکم پرنادرا نے این اے 122 کے 6 ہزار سے زائد مبینہ غیر قانونی ووٹوں کی تحقیقات کی۔ جیو نیوز نے اس حوالے سے نادرا کی خصوصی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی ہے جس کےمطابق 97فیصد یعنی 5 ہزار 919ووٹوں کو تفصیلی تجزیے میں درست قرار دے دیا گیاہے۔ نادرا کی رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر فوئلز پر انتخابی عملے نے ہاتھ سے شناختی کارڈ نمبرز لکھے جس میں معمولی نوعیت کی انسانی غلطیاں ہوئیں، انتخابی فہرستوں میں درج ووٹرز کے شناختی کارڈ نمبرز اورنادرا کے ڈیٹا سے چیک کیا گیا تو 5 ہزار919ووٹ درست پائے گئے ہیں۔ نادرا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر فوئلز پر شناختی کارڈ نمبر لکھتے ہوئے کوئی ایک عدد غلط لکھا گیا تھا جس کی بنیاد پر ووٹوں کو غیر قانونی کہا جا رہا تھا۔ 525ووٹوں کو دوسرے حلقوں کے ووٹ کہا جا رہا تھا تاہم نادرا کی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے بھی اکثر ووٹوں کے کوائف میں معمولی غلطیاں تھیں جنہیں دیگر ریکارڈ سے چیک کیا گیا تو وہ بھی اسی حلقے کے ثابت ہوئے ہیں، صرف 25 ووٹ ایسے ہیں جن کی تصدیق نہیں ہو سکی۔