18 جون ، 2015
نیویارک......اقوامِ متحدہ نےکہا ہے کہ دنیا میں جنگوں، مسلح تنازعات اور ظلم و ستم کے نتیجے میں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونے والے افراد کی تعداد گزشتہ سال چھ کروڑ تک پہنچ گئی جو ایک ریکارڈ ہے۔پناہ گزینوں کے بارے میں اقوامِ متحدہ کے ادارے، یو این ایچ سی آر کے مطابق اس تعداد میں 2013 کے مقابلے میں 83 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔اس ریکارڈ تعداد کی بڑی وجہ شام میں جاری خانہ جنگی کو قرار دیا جا رہا ہے۔2014 میں پناہ گزینوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے 42 ہزار افراد کا اضافہ ہوا جبکہ 2013 میں یہ تعداد 32 ہزار روزانہ تھی۔رپورٹ کے مطابق 2014 کے آخر تک ان افراد کی تعداد پانچ کروڑ 95 لاکھ تک پہنچ چکی تھی جن میں سے نصف سے زیادہ بچے تھے۔ان میں ایک کروڑ 95 لاکھ مہاجرین اور تین کروڑ 82 لاکھ اندرون ملک دربدر ہونے والوں کے علاوہ 18 لاکھ وہ لوگ بھی تھے جو غیر ممالک میں پناہ کی درخواستوں پر فیصلوں کے منتظر تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف شام میں گذشتہ سال دسمبر تک 39 لاکھ پناہ گزین اور 76 لاکھ اندرونِ ملک نقل مکانی کرنے والے افراد تھے۔رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ ان نتائج کے مطابق دنیا میں ہر 122واں شخص یا تو مہاجر یا دورنِ ملک دربدر ہے یا پھر اس سے کسی غیر ملک میں پناہ کی درخواست دی ہوئی ہے۔یو این ایچ سی آر کے سربراہ انتونیو گترز نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ،دنیا ایک خراب جگہ بن چکی ہے۔