24 جون ، 2015
کراچی ......لوڈشیڈنگ اور کراچی میں اموات کے معاملے پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلیم گیم کی نذر ہوگیا۔ وزیر پانی و بجلی نے پی پی حکومت کی کوتاہیوں کا ذکر کیا تو خورشید شاہ نے خبردار کیاکہ بنیئے کی طرح حساب کتاب نہ کریں، پی ٹی آئی نے پی پی اور ن لیگ دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایم کیو ایم کی توپوں کا رخ وفاقی حکومت کی جانب رہا۔ وزیرپانی و بجلی ایوان میں بجلی کی صورتحال بتانے کھڑے ہوئے تو ایک ایک رہنما کے حلقے میں بجلی چوری کی تفصیل بتائی، کہا کہ کراچی میں اموات کا ذمہ دار وفاق نہیں۔ سابق حکومت کی مجرمانہ غفلت کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے پی پی دور میں معاہدے میں ترمیم کرکے کے الیکٹرک کے حق میں کرنے کا ذکر کیا تو ایوان میں شور اٹھا۔ خواجہ آصف کا خطاب مکمل نہ ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ان کی بات کاٹی اور کہا کہ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے فائدہ تیسری قوت کو ہوگا، حساب کتاب بند کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے پی پی اور ن لیگ دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایااور ایک بار پھر مک مکا الزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت ذمہ داری لینے اور صوبائی حکومت ایکشن لینے کو تیار نہیں، کراچی کے عوام صرف ٹیکس لینے کےلیے یاد آتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما رشید گوڈیل کو موقع ملا تو انہوں نے بھی وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایااور کچھ پرانے حساب بھی برابر کیے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلیم گیم کا سلسلہ جاری رہا۔