14 مئی ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ بلوچستان کا سب سے بڑا ایشو ہے۔بلوچستان میں لاپتہ افراد کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 15روز گزر گئے، بار بار التوا کیا ، کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔دوران سماعت کمرہ عدالت میں سی سی ٹی وی کی فوٹیج دکھائی گئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ہے کہ ایف سی کی گاڑی نے انھیں اٹھایا،اس پر آئی جی ایف سی نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ثابت نہیں ہوتا کہ لاپتا افراد کو ہم نے اٹھایا،اطلاع ملی کہ ایف سی کی وردی پہن کر کسی نے یہ کام کیا۔آئی جی ایف سی نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں نے ایف سی پر 19 سو حملے کیے ،عسکریت پسندوں کاایک بھی حملہ ٹریس نہیں کیا جاسکا۔تاہم چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی ایف سی کو چپ کرادیا۔اس موقع پر لوگوں کو ایف سی کی طرف سے اٹھانے سے متعلق اے ایس آئی کا بیان بھی پیش کیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ15روز گزر گئے، بار بار التوا کیا ، کان پر جوں تک نہیں رینگتی، 20مئی سے پھر اس کیس کو کوئٹہ میں سنیں گے۔