21 جولائی ، 2015
چترال......طوفانی بارشوں کے بعد چترال کے کئی علاقوں میں تباہ کن سیلاب، درجنوں گھر بہہ گئے، سڑکیں تباہ ہو گئیں۔ علاقے میں خوراک کی قلت کا خدشہ پیدا ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائی آج بھی جاری ہیں۔سیلاب سے چترال میں سیکڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، سڑکیں بند ہونےسےلوگوں کوغذائی قلت اورعلاج معالجےکی سہولیات کی کمی کاسامنا ہے۔مسلسل بارشوں کےبعد دریائے چترال میں سیلابی صورتحال برقرارہے۔مستوج میں سیلابی پانی سےڈان ڈگری کالج کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔سیلاب سےسب ڈویژن مستوج،گرم چشمہ اور وادی کیلاش کی سڑکیں بند ہوگئیں ہیں ،جس سےلوگوں کوغذائی قلت اورعلاج معالجےکی سہولیات میں کمی کاسامنا ہےجبکہ متعدد افراد نے اپنے رشتے داروں کے گھروں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر امین الحق نے ضلع بھر میں فلڈایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سمیت مختلف سماجی تنظیموں سے بحالی کے کاموں میں تعاون کی اپیل کی ہے۔ مقامی انتظامیہ کیساتھ ساتھ پاک فوج کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔