دنیا
02 اگست ، 2015

ملاعمرکےخاندان کا نئے طالبان امیرملااخترمنصورکی بیعت سےانکار

ملاعمرکےخاندان کا نئے طالبان امیرملااخترمنصورکی بیعت سےانکار

پشاور.......افغان طالبان کے سابق امیر ملا محمد عمر کے خاندان نے نئے امیر ملا اختر منصور کی بیعت سے انکار کردیا ہے۔ ملا عمر کے چھوٹے بھائی ملا عبدالمنان نے طالبان کے حامی علما اورکمانڈروں کی شوریٰ بلاکرامارت کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ افغان طالبان میں پھوٹ پڑ گئی ۔افغان طالبان کے سربراہ ملا عمر کے انتقال اور ان کی جگہ ملا اختر محمد منصور کے امیر بنائے جانے کی خبریں سامنے آئے ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں ، لیکن اب صورتحال میں ڈرامائی موڑ آگیا ہے اور ملاعمر کے خاندان نے ملا محمد اختر منصور کو امیر ماننے سے انکار کردیا ہے، ان معاملات کا انکشاف سینئر تجزیہ کار اور افغان امور کے ماہر رحیم اللہ یوسفزئی نے جیو نیوز سے خصوصی گفت گو میں کیا ، انہوں نے بتایا کہ ملا عمر کے بھائی ملا عبدالمنان نے باضابطہ بیان ریکارڈ کرایا ہے جس میں ملا اختر منصور کی بیعت کرنے سے انکار کیا ہے ۔رحیم اللہ یوسفزئی کے مطابق ملا اختر محمد منصور نے ملا عمر کے انتقال کے بعد دو سال اور تین ماہ تک افغان طالبان کی سربراہی کی جبکہ اس سے پہلے بھی جب ملا محمد عمر روپوش تھے، ملا اختر منصور ان سے ہدایات لے کر افغان طالبان کو چلاتے رہے ، اکثر لوگ انہی کو سربراہ ماننے کے حق میں بھی ہیں لیکن اب مخالفت بھی سامنے آچکی ہے ۔رحیم اللہ یوسفزئی نے بتایا ہوگیا ہے کہ ملا عمر دنیا میں نہيں رہے، اس لیے اب باضابطہ انتخاب ضروری نہیں ہے۔ ملا عمر کا خاندان مطالبہ کررہا ہے افغان طالبان کی شوری کا دوبارہ اجلاس بلایاجائے اور طالبان کےبڑے علما معاملا ت کو حل کروائيں۔

مزید خبریں :