Geo News
Geo News

پاکستان
11 اگست ، 2015

بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر حکومتیں عوام سے معافی مانگیں،سپریم کورٹ

بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر حکومتیں عوام سے معافی مانگیں،سپریم کورٹ

اسلام آباد........سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر حکومتیں عوام سے معافی مانگیں جو حکومتیں تسلسل سے صوبوں میں قائم ہیں وہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کروا رہیں؟ کے پی اور بلوچستان کی نئی حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات کرا دیے ہیں۔سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کرانے اور اکتوبر تک ملتوی کرانے سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پنجاب اور سندھ بتائیں انتخابات ملتوی کرنے کی کیا وجہ ہے؟ آئین کے آرٹیکل 140کے تحت بلدیاتی انتخابات آئینی ضرورت ہے ،پنجاب اور سندھ میں عوام 2009سےبلدیاتی انتخابات سے محروم ہیں ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا گزشتہ برسوں میں انتخابات نہ کرانے پر معافی مانگ سکتاہوں ، جسٹس جوا د ایس خواجہ نے کہا بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر آپ نہیں حکومتیں عوام سے معافی مانگیں ، جو حکومتیں تسلسل سے صوبوں میں قائم ہیں وہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کروا رہیں؟ کے پی اور بلوچستان کی نئی حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات کروا دیے ہیں، جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیے کہ دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ میں حکومتیں قائم تھیں اور انتخابات ہورہے تھے، محرم کے بعد کوئی اور مسئلہ درپیش ہوا تو پھر التوا کا کہہ دینگے ، عدالت نے ہدایت کی کہ صوبے اور الیکشن کمیشن مل بیٹھ کر تجاویز اور مجوزہ الیکشن شیڈول کل تک پیش کریں۔

مزید خبریں :