Geo News
Geo News

پاکستان
15 اگست ، 2015

قصور سانحہ: 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلم بند

قصور سانحہ: 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلم بند

قصور .........قصور کے گاؤں حسین خان والا میں بچوں سے زیادتی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی طرف سے تحقیقات چوتھے روز بھی جاری ہیں۔ٹیم اب تک 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلم بند کرچکی ہے۔حسین خان والا میں جنسی اسکینڈل منظر عام آنے کے بعد سیاسی سماجی سطح پر شور مچا توحکومت کو معاملے کی سنگینی کا اندازہ ہوا۔پنجاب حکومت نے واقعے کی تحقیقات کےلیے ڈی آئی جی ملک ابوبکر خدابخش کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دیدی ۔متاثرین کو شنوائی کی امید بندھی تو مزید درخواستیں آ گئیں ۔ مقدمات کی تعداد 7 سے بڑھ کر 18 تک جا پہنچی.اب تک 15 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ۔تنزیل الرحمان اور رمضان عرف جانا سمیت کچھ فرار بھی ہیں جن کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔جے آئی ٹی کی جانب سے اب تک چار دنوں میں 22 متاثرین کے بیانات قلم بند کیے جاچکے ہیں ۔گاؤں کے مردوں کے افراد کیساتھ خواتین بھی بیانات دینے پہنچ رہی ہیں۔جے آئی ٹی نے ڈی پی او قصور سمیت 6 پولیس افسروں کے بھی بیانات قلمبند کیےجبکہ وڈیو کلپس کے حقیقی یا جعلی ہونے کی تصدیق کیلیےانہیں فورنزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔قصور وڈیو اسکینڈل کی جہاں ہر طبقہ فکر مذمت کررہا ہے وہیں اب جے آئی ٹی کی رپورٹ کا بھی شدت سے انتظار ہے تاکہ حقائق سامنے آئیں اور ملزمان کو عبرتناک سزائیں مل سکیں۔

مزید خبریں :