16 اگست ، 2015
کراچی.......اُردو کی ترویج و ترقی کیلئے تن ، من، دھن اور ساری زندگی نچھاور کرنے والے بابائے اُردو مولوی عبدالحق کی آج 64 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ اُردو زبان و ادب کی ترقی میں سب سے بڑا کردار انجمن ترقی اُردو کا ہے اور اس انجمن کا سب سے بڑا اور معتبر حوالہ ہیں مولوی عبدالحق، جو 1870 میں بھارتی شہر میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ سرسید احمد خان کی تربیت، نواب محسن الملک کی علمی صحبت اور مولانا حالی کی عقیدت ، مولوی عبدالحق کی ابتدا تھی جس کی شاندار انتہا ان کی ذاتی جدوجہد کا ثمر ہے-آل انڈیا محمڈن ایجوکیشن کانفرنس علی گڑھ کے تحت 1902 میں ایک علمی شعبہ قائم کیا گیا جس کا نام انجمن ترقی اردو رکھا گیا۔مولوی عبدالحق 1912 میں انجمن کے سیکریٹری منتخب ہوئے ۔ ان کے زیر اہتمام ایک لاکھ سے زائد جدید علمی، فنی اور سائنسی اصطلاحات کا اردو ترجمہ کیا گیا، ایک دارالترجمہ بھی قائم کیا گیا جہاں سیکڑوں علمی کتابیں تصنیف و ترجمہ کی گئیں۔ تقسیم ہند کے بعد مولوی عبدالحق کراچی آگئے جہاں جدید عصری تقاضوں کے مطابق اردو کی ترویج و اشاعت کیلئے دن رات کام کیا- بے شمار کتابوں کی تدوین کرنے والے اُردو کے اس عظیم خدمت گار نے کراچی میں اُردو کالج کی بنیاد رکھی جو اب یونیورسٹی میں تبدیل ہوچکی ہے، جبکہ ان کی آخری آرام گاہ بھی یہی مقام ہے-