23 اگست ، 2015
سرینگر.......مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے ایک بار پھر زور پکڑ لیا ہے، ایک طرف حریت رہنماؤں کو نظربند کیا جارہا ہے تو دوسری طرف کشمیریوں پر بھارتی فوج چڑھ دوڑی ہے ، ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے تین نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بہانے بناکر پاکستان سے مذاکرات سے بھاگنے پر بھارت کی جو رسوائی دنیا میں ہورہی ہے، اس کا غصہ بھارت نے ایک بار پھر کشمیریوں پر نکالنا شروع کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی تین نوجوانوں کو نگل گئی ، مقامی میڈیا کے مطابق ان نوجوانوں کو محاصرے اور تلاشی کے دوران شہید کیا گیا۔ سری نگر میں کشمیری رہنما سید علی گیلانی کو ان کے گھر میں مسلسل نظر بندرکھا ہوا ہے ، اس نظر بندی کے خلاف آج کشمیریوں نے احتجاج کیا ، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی پولیس تشدد پر اتر آئی جس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا استعمال کیا ۔ ادھر نئی دلی میں نظر بند کیے گئے کشمیری رہنما شبیر شاہ کو آج بھارتی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے طلب کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شبیر شاہ کو منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت طلب کیا گیا ہے۔ شبیر شاہ نے پاکستان کو اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہےکہ بھارت مذاکرات سے فرار اختیار کررہا ہے ، عالمی برادری کو اس کانوٹس لینا چاہیے ۔ بھارتی حکومت نے آج ہونے والے تحریک حریت کنونشن پر بھی پابندی لگادی ہے اور سری نگر میں تحریک حریت کے دفتر کی جانب جانے والے تمام راستے سیل کردیئے گئے ہیں۔