25 اگست ، 2015
شنگھائی........عالمی سطح پر 2.7 ٹریلین ڈالر خسارے کے بعد ایشیائی مارکیٹ میں بہتری کے آثار نظر آرہےہیں ،تاہم چین کی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان جاری ہے ۔چین کے شنگھائی اسٹاک میں مسلسل چوتھے روز کاروبار کا آغاز مندی کے ساتھ ہوا اور انڈیکس اچانک چھ اعشاریہ چار فی صد تک گرگیا،تاہم بعد میں صورتحال میں کچھ بہتری آئی اور انڈیکس میں مجموعی کمی چار اعشاریہ تین فی صد تک آگئی۔ ٹوکیو اسٹاک ایکس چینج میں بھی کاروبار شروع ہوتے ہی حصص کی فروخت نے زور پکڑا ، جس سے نکئی انڈیکس میں چار فی صد تک کمی واقع ہوئی ، تاہم بعد میں سرماریہ کاروں میں کچھ اعتماد بحال ہوا اور انڈیکس ایک اعشاریہ ایک فی صد اوپر چلا گیا ، چین کے علاوہ دوسری بڑی مارکیٹوں ہانگ کانگ اور تائیوان اسٹاک میں بھی صورتحال میں بہتری آرہی ہے ۔چین کی معاشی پیداوار میں سست روی کے باعث شنگھائی اسٹاک ایکس چینج 2007 کے بعد اب تک کی نچلی ترین سطح پر آگئی ہے ، جس کے اثرات امریکا اور یورپی مارکیٹ پر بھی پڑے ہیں ۔ اقتصادی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں آنے والے بھونچال سے سرمایہ کاروں کے مجموعی طور پر دو اعشاریہ سات ٹریلین ڈالر کا ڈوب گئے ہیں۔