18 ستمبر ، 2015
اسلام آباد .......ہوٹلوں کے بعد اسلام آباد میں اسپتالوں پر بھی چھاپے پڑنے لگے۔ اسلام آباد انتظامیہ ایکشن میں آگئی، ایک اسپتال سے جانوروں کے انجکشن برآمد کرلیے، معلوم ہوا ہے کہ یہ انجکشن انسانوں کو لگائے جاتے تھے۔
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ہوٹلوں پر چھاپے مارنے کے بعدناقص صفائی والے اسپتالوں اور کلینکز پر بھی چھاپے مار کر 11کلینک کو سیل کر دیا جبکہ ایک لیڈی ڈاکٹر سمیت 8افراد کو مستند دستاویزات نہ ہونے پر گرفتار کر لیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدلستار ایسانی، اے سی سٹی کامران چیمہ ، اے سی سیکٹیریٹ وقاص رشید اور ڈرگ انسپکٹر اور علاقہ مجسٹریٹ یاسر پر مشتمل ٹیم نے اسلام آباد کے مضافات میں واقع اسپتالوں اور کلینکز کے خلاف آپریشن کیا۔
مردہ جانوروں اور گدھے کے گوشت کا تو سُنا تھا لیکن یہاں ایک ایسا اسپتال بھی تھا جو انسانوں کا بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے لئے ویٹنری انجیکشن کا استعمال کرتا تھا۔ ڈاکٹر کا مؤقف تھا کہ ویٹنری انجیکشنز صحت عامہ کے اصولوں کے مطابق لگائے جاتے ہیں جس پر ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا۔
ضلعی انظامیہ کا کہنا تھا کہ صحت عامہ کے اصولوں کو نظر انداز کرنے والے تمام اسپتالوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔