Geo News
Geo News

دنیا
22 ستمبر ، 2015

امریکی صدارتی امیدوار بین کارسن کو مسلم مخالف بیان پر تنقید کا سامنا

امریکی صدارتی امیدوار بین کارسن کو مسلم مخالف بیان پر تنقید کا سامنا

واشنگٹن ......امریکا میں صدارتی امیدوار بننے کے خواہشمند بین کارسن کوایک بیان مہنگا پڑ رہا ہے،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کسی مسلمان کو امریکی صدر نہیں بننا چاہئے،بیان کے بعد امریکی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ کوئی مسلمان بنے نہ بنے، کارسن کو تو کسی صورت صدر نہیں بننے دیں گے۔

امریکامیں صدارتی امیدواربننےکےری پبلکن خواہشمندوں نے بی جےپی طرزکی سیاست شروع کردی ہے،امیگرینٹس کوصلواتیں سنانے کےبعد مسلمانوں کو بھی نشانہ بنانے کی روش تیز کی جارہی ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کاکہناہےکہ زیادہ عرصہ نہیں گزراکہ کچھ لوگ سمجھتےتھےکہ کیتھولک شخص امریکاکاصدرنہیں بن سکتا،وہ لوگ اس وقت بھی غلط تھےاورآج بھی غلط ہیں،سیاستدانوں کوچاہیےکہ وہ ان خیالات کومستردکریں اورخودکارسن اپنی مہم سےدستبردارہوں۔

صدارتی امیدواربننےکےری پبلکن خواہشمندبین کارسن نےکہاتھا کہ کسی مسلمان کوامریکاکاصدرنہیں بنناچاہیے۔صدارتی امیدواربننےکےری پبلکن خواہشمندوں میں سب سےمقبول ڈونلڈٹرمپ بھی مسلمانوں کےخلاف سوال پرمسکراتےرہےتھے۔

وائٹ ہاوس کےترجمان جوش ارنسٹ نےاس صورتحال پر کہا کہ یہ مایوس کن ہےکہ ری پبلکن پارٹی کےدیگرامیدواراس بات پرواویلانہیں کررہے،کیونکہ وجہ وہی ہےکہ وہ سب ایک جیسےووٹ لینےکی بھاگ دوڑمیں ہیں۔

وائٹ ہاوس کا ردعمل اپنی جگہ صدارتی امیدواربننےکے ایک ری پبلکن خواہشمندسینیٹرلنڈسےگراہم نےبھی بین کارسن سےبیان پر معافی مانگنےکامطالبہ کیاہے۔

تجزیہ کاروں کےنزدیک امیگرینٹس کےملک امریکامیں امیگرینٹس کومذہب کی بنیادپرتقسیم کرناپارٹی کوکامیاب بناسکتاہےملک کو نہیں ۔

مزید خبریں :