Geo News
Geo News

پاکستان
21 مئی ، 2012

اقلیتی برادری کی مسلمان ہونیوالی لڑکیوں کے فوری نکاح کو روکا جائے،اقلیتی برادری

سکھر…با لائی سندھ کی اقلیتی برادری نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام قبول کرنے والی اقلیتی برادری کی لڑکیوں کے فوری نکاح کو روکا جائے اور دین اسلام کی قبولیت کے وقت علاقے کے ڈپٹی کمشنر یا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو موجود ہونا چاہیے۔ سکھر میں سرکٹ ہاوس میں قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے سیکریٹری اور رکن قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہندو پنچائت کمیٹی کے رہنماوٴں نے کہا کہ ہندو برادری کی لڑکیوں کے اسلام قبول کرنے اور ان کی فوری شادی کے معاملے کی درستگی کیلئے یہ ضروری ہے کہ جو بھی ہندو لڑکی اسلام قبول کرے اس وقت وہاں ڈپٹی کمشنر یا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو موجود ہونا چاہئے ، ساتھ ساتھ اسلام قبول کرنے والی لڑکی کا کوئی سرپرست بھی وہاں موجود ہو، انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی برادری کی جو لڑکی اسلام قبول کرے اس کا فوری طور پر نکاح نہ کیا جائے۔

مزید خبریں :