پاکستان
13 اکتوبر ، 2015

کراچی میں جھگیوں کے مکینوں پر پہاڑ ٹوٹ پڑا،13 افراد جاں بحق

کراچی میں جھگیوں کے مکینوں پر پہاڑ ٹوٹ پڑا،13 افراد جاں بحق

کراچی .......کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں جھگیوں کے مکینوں پر پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ پہاڑی تودے تلے آ کر سات بچوں اور تین خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ میتیں ایدھی سرد خانےمیں غسل کے بعد جنوبی پنجاب بھجوائی جائیں گی ۔وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں مٹی کا تودہ گرنے سے انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے ۔

حادثہ میں زندہ بچ جانیوالے نوجوان نے جیونیوز کو تودہ گرنے کے فوری بعد کی صورتحال بتائی ہے کہ کس طرح وہ مدد کےلیے لوگوں کو پکار رہا تھا اور کوئی سنے والا نہ تھا۔ متاثرہ خاندان کے اس فرد کا کہناہے کہ پلاٹ کسی پولیس افسر کا ہے جس نے انہیں چوکیداری کےلیے بٹھایا تھا۔

ان جھگیوں پر مٹی کا تودہ گرا تو خاندان کے خاندان اجڑ گئے۔ کل تک جہاں زندگی بستی تھی، آج ماتم کدہ بن چکا ہے۔ کسی کو خبر نہ تھی کہ آنے والی صبح انہیں اپنے پیاروں سے جدا کردے گی،رات کے آخری پہر شروع ہونے والا ماتم صبح تک جاری تھا۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنوں کو بچانے کی بہت کوشش کی۔لیکن بہت دیرہوچکی تھی۔

3 جھگیاں مٹی کے تودے کی زد میں آئیں جن میں 14 افراد رہائش پذیر تھے۔کسی خواب ،کسی کی امیداور کسی کی خوشی سب ہی مٹی میں مل گئے۔لقمہ اجل بننے والوں میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شامل ہیں ۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کا تعلق راجن پور اور رحیم یار خان سے تھا۔ جاں بحق افراد کی شناخت ایوب، فرید، سائرہ، خالدہ، نسرین، آمنہ اور ریحانہ کے نام سے ہوئی ہے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر بلاک ایک میں واقع جھگیوں پر پہاڑی سے رات دوبجے کےقریب جب توداگراتو زیادہ ترلوگ سورہےتھے اور پھرعلاقہ آہوں اورسسکیوں سےگونج اٹھا۔

اسی دوران کمشنر کراچی شعیب صدیقی بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ کمشنر کراچی کی بار بار ہدایات کے باوجود کے ایم سی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کا عملہ بر وقت نہیں پہنچ سکا۔کے ایم سی کا عملہ ملبہ ہٹانے کے لئے ڈھائی گھنٹے تاخیر سے پہنچا۔ امدادی کارروائیوں میں تاخیر کے باعث قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کو بر وقت جائے حادثہ پر پہنچ جانا چاہئے تھا۔

رینجرز اہلکاروں نے بھی موقع پر پہنچ کر امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ مٹی کے تودے کو ہٹانے میں تاخیر کے سبب متاثرہ افراد داڑیں مار مار کر روتے رہے اور اپنے پیاروں کو ملبے سے نکلانے کے لئے وہاں موجود لوگوں کی منتیں کرتے رہے۔

ایس ایس پی ایسٹ جاوید جسکانی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں زمینوں پر قبضے کی شکایتیں ہیں۔ تحقیقات کے بعد پتا چلے گا کہ واقعہ محض حادثہ ہے یا اس کے پیچھے تخریب کاری تھی۔

حکام کہتے ہیں مکمل تحقیقات کی جائیں گی ۔کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے گلستان جوہر میں تودہ گرنے کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرتے ہوئے تمام پہلووں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔کمشنر کراچی کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان ہوں گے۔کمیٹی کے دیگر ارکان میں ایس ایس پی ایسٹ، ڈائرکٹر لینڈ اور ڈائرکٹر میونسپل سروسز شامل ہیں۔ انکوائری کمیٹی کل شام چار بجے تک کمشنر کراچی کو رپورٹ پیش کرے گی۔

اہلِ علاقہ کا دعویٰ ہے کہ دو افراد اب بھی دبے ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا، نیچے کوئی موجود نہیں۔

کیا پہاڑی کے اوپر کوئی تعمیراتی کام ہو رہا تھا؟ یا نیچے سے پلاٹ بڑھانے کے لیے کھدائی کی گئی؟ مٹی کا تودہ گرا کیسے؟ حادثے نے بڑے سوال کھڑے کر دیے،دوسری طرف مزید لینڈ سلائڈنگ کے خطرہ اب بھی موجود ہے۔

ترجمان پرائم منسٹر ہاوس کےمطابق وزیر اعظم نواز شریف نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتےہوئے جاں بحق افراد کیلئےمغفرت کی دعا کی ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملبے میں پھنسے افراد کو جلد از جلد نکالا جائے ۔

ایم کیوایم کے اعلامیے کے مطابق وفد میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر سید شاہد پاشا ، اراکین رابطہ کمیٹی امین الحق ، محمد حسین اور حق پرست ارکان قومی و صوبائی اسمبلی مزمل قریشی، فیصل سبزواری اور ارتضیٰ فاروقی بھی شامل تھے۔ وفد نے واقعے میں متعدد افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے کاموں کا جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نےکراچی میں جھگیوں پر مٹی کا تودہ گرنے سےقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےجاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔


مزید خبریں :