18 اکتوبر ، 2015
دمشق......... شام میں سرگرم القاعدہ کا اہم کمانڈردو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا، سعودی شہری سنافی النصر شمالی شام کے علاقے دانا میں ہلاک ہوگیا، جہاں وہ القاعدہ کی مقامی شاخ النصرہ فرنٹ سے تعلق رکھنے والے سعودی اور مراکشی جنگجوں کے ہمراہ موجود تھا۔
شام سے موصولہ اطلاعات کے مطابق القاعدہ کا ایک اہم کمانڈر دو ساتھیوں سمیت مارا گیا ہے، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والے سنافی النصرجن کا اصل نام عبدالمحسن عبداللہ ابراہیم تھا، کو امریکی قیادت میں سرگرم اتحادی فوج نے نشانہ بنا ،یاپھر روسی لڑاکا طیاروں نے ایسا کیا۔
یاد رہے کہ امریکی قیادت میں مغربی اتحاد گذشتہ ایک برس سے جبکہ روسی طیارے اسی سال 30 ستمبر سے النصرہ فرنٹ اور داعش کے خلاف فضائی حملوں میں مصروف ہیں۔
شامی آبزرویٹری کا دعوی ہے کہ جمعرات کے حملوں میں القاعدہ ہی کا ایک مصری کمانڈر بال بال بچا۔ حملوں کا نشانہ بننے والے چاروں رہنماں کو القاعدہ کے کمانڈر ایمن الظواہری نے شام بھجوایا تھا۔سنافی النصر ان 6 افراد میں شامل ہیں جن کے نام گزشتہ برس اقوام متحدہ نے پابندیوں کی فرست میں شامل کیے تھے۔
30 سالہ عبد المحسن عبد اللہ ابراہیم الشارخ سعودی عرب کو مطلب 85 افراد کی فہرست میں شامل تھے. رپورٹس کے مطابق سنافی النصر کو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کا کزن بتایا جاتا ہے، وہ القاعدہ کی جنگی حمت عملی ترتیب دینے کے ماہر سمجھے جاتے تھے۔