21 اکتوبر ، 2015
واشنگٹن......بھارت نے اچھے تعلقات کی خواہش کی حوصلہ شکنی کی ہے، اگر بھارت سنجیدگی سے تعلقات کی بہتری چاہتا ہے تو تو کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے واشنگٹن میں پاکستان کے سفارخانے میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف نعروں اور دعوؤں کی حد تک نہیں ،پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہو رہاہے ،دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ،2018 ءتک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے ،معیشت بہتر ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق چل رہا ہو تو مسائل کو سڑکوں پر لے جانا درست نہیں،عدالتی کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا لیکن سیاسی جماعت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا،ضمنی انتخابات کے بعد بھی وہ کہہ رہے ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کو ہم نے دوسری ترجیح بنایا،ایل این جی کے پروجیکٹس کے ذریعے 2017ء کے آخر تک 3600 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ہم ایک ایک پائی کو دیانت سے خرچ کرتے ہیں،93ارب روپے میں لگنے والا کارخانہ 55 ار ب میں لگ رہاہے اوربجلی کے منصوبوں میں 120 ارب روپے کی بچت ہو گی
نواز شریف نے کہا کہ بجلی بحران کے حل کے لیے رات کے تین، تین بجے تک میٹنگز کیں۔بجلی کے تمام منصوبے 2016 ءاور 18 ء کے وسط تک مکمل ہو جائیں گے اور آئینی مدت ختم ہونے سے پہلے وطن کو لوڈشیڈنگ سے پاک کردیا جائے گا۔