دنیا
03 نومبر ، 2015

انور ابراہیم کی سزا کو غیر قانونی قرار دیدیا گیا،اقوام متحدہ

انور ابراہیم کی سزا کو غیر قانونی قرار دیدیا گیا،اقوام متحدہ

کوالالمپور........اقوام متحدہ کے ایک ورکنگ گروپ نے ملائشیا کے سابق قائد حزب اختلاف انور ابراہیم کو سنائی گئی جیل کی سزا کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اڑسٹھ سالہ انورابراہیم کو اس سال فروری میں ایک عدالت نے اپنے ایک سابقہ ملازم کے ساتھ بدفعلی کے الزام میں قصور وار قرار دے کر پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔انھوں نے اس الزام کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ ملائشین حکومت حزبِ اختلاف کی کامیابیوں سے خوف زدہ ہے اور اس نے اس کو دبانے کے لیے یہ جھوٹا مقدمہ بنایا ہے۔

غیر قانونی حراست سے متعلق کیسوں کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے رائے دی ہے کہ انورابراہیم کو منصفانہ ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا تھا اور انھیں سیاسی وجوہ کی بنا پر پابند سلاسل کردیا گیا تھا۔ورکنگ گروپ نے 15 ستمبر کو اپنی رائے دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ان کی حراست غیر قانونی ہے۔گروپ نے کہا کہ مسٹر ابراہیم کی غیر قانونی حراست کا یہ ازالہ ہوسکتا ہے کہ انھیں فوری طور پر جیل سے رہا کردیا جائے اور ان کے سلب کردہ سیاسی حقوق کو بحال کیا جائے۔

اس نے مزید کہا کہ انورابراہیم سے جیل میں کیا جانے والا سلوک بھی تشدد یا دوسرے ظالمانہ طریقوں کی ممانعت سے متعلق بین الاقوامی قواعد وضوابط کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ملائشیا کے سابق نائب وزیراعظم کے خاندان نے ورکنگ گروپ سے یہ شکایت کی تھی کہ انھیں گندگی سے اٹی ایک کوٹھڑی میں رکھا جارہا ہے اور ان کی کمر میں دائمی تکلیف سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں مگر اس کے باوجود انھیں فوم کا بالکل پتلا بچھونا دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کا ورکنگ گروپ پانچ ارکان پر مشتمل ہے۔اس میں آسٹریلیا ،بینن ،میکسیکو،جنوبی کوریا اور یوکرین سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہیں۔

مزید خبریں :