پاکستان
20 نومبر ، 2015

روزنامہ جنگ کے 68 برس ایک نظر میں

روزنامہ جنگ کے 68 برس ایک نظر میں

کراچی .....سلیم اللہ صدیقی.....وطن عزیز کی عوام ، سیاست، ثقافت اور قدروں کو دنیا بھر میں پیش کرنے والا’ جنگ گروپ‘ پاکستان کا سب سے معتبر میڈیا گروپ اوردنیا بھر میں پاکستان کی شناخت ہے۔جنگ کا یہ سفر گزشتہ68برس سے قیام پاکستان کے ساتھ جاری و ساری ہے۔اس دوران اخبارنے نہ صرف تمام اہم ملکی و غیرملکی واقعات کی رپورٹنگ کی بلکہ وطن عزیز کے مسائل حل کرنے میں مدد کے لئے بے لاگ تبصرے بھی شائع کئے۔

ان گزرے برسوں میں ادب صحافت اور دیگر شعبوں کے اہم افراد اپنی تحریروں کے ذریعے کسی نہ کسی موقع پر جنگ کا حصہ بنے رہے۔ان چند شخصیات میں رئیس امروہوی،سید محمد تقی، یوسف صدیقی ،مجیدلاہوری،شوکت تھانوی،ابراہیم جلیس، نیاز فتح پوری،فیض احمد فیض،حفیظ جالندھری،احمدندیم قاسمی،ابن انشا،ماہرالقادری،جمیل الدین عالی،ارشاد احمد حقانی،زید اے سلیری،پیرعلی محمد راشدی،اشتیاق اظہر،ڈاکٹر اسرار احمد،مولانا کوثر نیازی اورشفیع عقیل شامل ہیں۔

روزنامہ جنگ کا اجرا قیام پاکستان سے قبل 1940میں دہلی سے ہوا۔تحریک پاکستان کا زمانہ تھا ،جنگ اس دور میں مسلمانان برصغیر کی آواز بنا۔یہی وجہ تھی کہ اپنی خبروں اور اداریوں کے سبب جلد ہی انگریز سرکارکی نظر میں یہ معتوب ٹھہرا۔1941 میں چیف کمشنر دہلی نے ستمبر سے دسمبر 1941کے دوران دہلی سے شائع ہونے والے انتہاپسند اخبارات کی سہ ماہی رپورٹ ارساں کی جس میں روزنامہ جنگ 16ویں نمبر پر تھا۔

چودہ اگست 1947کو پاکستان معرض وجود میں آیا تو تحریک پاکستان اور مسلم لیگ کا ترجمان اخبار ہونا جرم قرار پایا۔ دہلی میں اخبار کیلئے صورتحال سنگین تھی۔بڑھتی ہوئی مشکلات کے سبب روزنامہ جنگ کے بانی میر خلیل الرحمن نے پاکستان کے پایہ تخت کراچی سے روزنامہ جنگ نکالنے کا فیصلہ کیا۔

روزنامہ جنگ کراچی کا اجرا
چودہ اکتوبر1947 وہ دن جب روزنامہ جنگ نے نوزائیدہ مملکت پاکستان کے پہلے دارالخلافہ کراچی سے شام کے روزنامے کی حیثیت سے اپنی اشاعت کا آغاز کیا۔اس زمانے میں اخبار میں تاریخ ایک دن آگے کی تحریر کی جاتی تھی۔اسی وجہ سے اخبار میں تاریخ 15اکتوبر1947درج کی گئی۔ادارہ تحریر میں میر خلیل الرحمن اور غازی انعام نبی پردیسی درج تھا۔ اپنی اشاعت کے ساتھ ہی اخبار نے نئی مملکت اور عوام کے مسائل کو اجاگرکرنا شروع کردیاجس کے سبب نامساعد حالات کے باوجود اخبارتیزی سے مقبول ہونے لگا۔یہی وجہ تھی کہ میر خلیل الرحمن نے فیصلہ کیا کہ اخبار کو شام کے بجائے صبح کو شائع کیاجائے۔

صبح سے اشاعت کا آغاز
چار فروری1948 وہ دن جب روزنامہ جنگ کراچی پہلی مرتبہ صبح کو شائع ہوا۔

سب سے زیادہ اشاعت
حالات جیسے بھی رہے ہوں اپنی اشاعت کے آغاز سے ہی اخبار جدید خطوط سے استوار ہونے کی کوشش میں مصروف رہا ۔خبروں تبصروں تجزیوں کے ساتھ ہر عمر کے قارئین کیلئے دلچسپ سلسلے جاری رکھے جبکہ پانچ ستمبر1956 وہ دن تھا جب روزنامہ جنگ کی لوح پر آڈٹ بیورو سرکولیشن کی جانب سے جاری تصدیق شدہ سر ٹیفکیٹ کے بعد پاکستا ن بھر میں سب سے زیادہ چھپنے والا اردو روزنامہ تحریر کیا گیا۔59 برس گزرگئے جنگ کا یہ ریکارڈ آج بھی برقرار ہے۔

جنگ راولپنڈی
اکتوبر1958 میں ملک میں پہلی مرتبہ مارشل کا نفاذ ہوا۔فوجی حکومت نے نئی حکمت عملی کے تحت پاکستان کے دارلخلافہ کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیاجس کے بعد ضروری سمجھا گیاکہ اخبار کو نئے دارالخلافہ سے بھی شائع جائے۔

جمعہ13نومبر1959روزنامہ جنگ راولپنڈی کے ایڈیشن کا آغاز ہوا۔ایڈیشن اس زمانے کی تمام جدید سہولتوں سے آراستہ تھا۔یعنی فوٹو آفسیٹ کا جدیدنظام،تمام قومی اور بین الاقوامی نیوز اور فوٹو سروسز اور خبروں کی بروقت ترسیل کے لئے کراچی اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹیلی پرنٹر سروس کا قیام ۔

اخبار کی ریکارڈ توڑ اشاعت
پچیس نومبر1962 وہ دن تھا جب جنگ نے پاکستانیوں کو ملکی صحافتی تاریخ کی سب سے بڑی خوشخبری دی۔ روزنامہ جنگ کراچی اور راولپنڈی کی روزانہ اشاعت ایک لاکھ سے زائد ہوگئی۔یہ کسی بھی اردو روزنامے کی دنیا کی تاریخ میں بہت بڑی خبر تھی۔

ڈیلی نیوز
سترہ اکتوبر1962۔ شام کے انگریزی اخبار ”ڈیلی نیوز“ کا اجرا ہوا۔اپنی روایت کے مطابق اس موقع پر بھی اس زمانے کی جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا۔یہ فوٹو آفسٹ میں شائع ہونے والا شام کا پہلا اخبار تھا جو آج بھی تواتر کے ساتھ شائع ہورہا ہے۔

جنگ لندن
پندرہ مارچ 1971کو روزنامہ جنگ نے لندن سے اپنی اشاعت کا آغاز کیا۔برطانیہ میں شائع ہونے والا یہ پہلا اردو روزنامہ تھاجس کا مقصد برطانیہ میں پاکستان کے حالات و واقعات کوزیادہ سے زیادہ آگاہ کرناتھا۔

ہفتہ وار میگزین اخبار جہاں کا اجرا
یکم جنوری1967 کو ہفتہ وار میگزین اخبار جہاں کی اشاعت شروع ہوئی۔رنگ برنگی تصاویر و مضامین سے مزین یہ میگزین اب بھی سرکولیشن کے لحاظ سے سب سے زیادہ شائع ہوتا ہے۔

جنگ کوئٹہ
اکتیس مارچ 1974 سے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ سے اشاعت کا آغاز ہوا۔

میگ ویکلی
مئی 1980 سے ہفتہ وار انگریزی میگزین” میگ ویکلی“کا اجراء عمل میں آیا۔

جنگ لاہور
یکم اکتوبر1981سے جنگ لاہور کا آغاز ہوا۔اس اخبار کی خاص بات جو اسے دیگر اخبارات سے منفرد کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ دنیا کا پہلا اردو اخبار تھا جو کمپیوٹر کے ذریعے کمپوز ہوا ۔پاکستان میں طباعت کی دنیا کا یہ انقلاب” روزنامہ جنگ “ کی کاوشوں کا ہی نتیجہ ہے۔

دی نیوز ،اسلام آباد ،کراچی اور لاہور
گیارہ فروری1991انگریزی اخبار ” دی نیوز“ نے ملک کے تین شہروں سے بیک وقت اپنی اشاعت کا آغاز کیا۔

روزنامہ عوام
اکتیس اکتوبر1994شام میں شائع ہونے والے اردو اخبار ”عوام“ کا کراچی سے اجرا ہوا۔

روزنامہ آواز ،لاہور
انیس سو ستانوے سے صبح میں شائع ہونے والے روزنامہ ”آواز“ کی لاہور سے اشاعت شروع ہوئی۔

جنگ آن لائن
سن 1996ء کے آخر میں جنگ ویب سائٹ کا آغاز ہوا۔جنگ آن لائن پاکستان کا پہلا مکمل انٹرنیٹ ایڈیشن تھا۔ 3فروری1997 کے انتخابات کے موقع پر جنگ کا آن لائن ایڈیشن مقبولیت میں سرفہرست تھا۔

جنگ ملتان
سات اکتوبر2002سے جنگ کے ملتان ایڈیشن نے اپنی اشاعت کا آغاز کیا۔

انقلاب لاہور
یکم اکتوبر2002کو شام کو شائع ہونے والے اخبار” انقلاب “کا لاہورسے آغاز ہوا۔

مزید خبریں :