Geo News
Geo News

دنیا
04 دسمبر ، 2015

روسی طیارہ مار گرانے پر روس اور ترکی کے درمیان کشیدگی برقرار

روسی طیارہ مار گرانے پر روس اور ترکی کے درمیان کشیدگی برقرار

انقرہ........ترکی کی جانب سے روسی طیارہ گرانے کے ایک ہفتے بعد روسی اور ترک حکام کے درمیان پہلا رابطہ ہوگیا ہے۔ ادھر روسی صدر نے دھمکی دی ہے کہ معاملہ ترکی کے خلاف پابندیاں عائد کرنے تک محدود نہیں رہے گا۔

ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ 24نومبر کو روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد سربیا میں ایک اجلاس کے موقع پر روسی اور ترک وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات ہوئی۔ تقریبا 40منٹ جاری رہنے والی ملاقات میں ترک وزیر خارجہ نے روسی طیارے کے پائلٹ کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ ایک ملاقات میں سارے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ یہ بات اہم ہے کہ رابطوں کے سلسلے کھلے رہیں، تاہم روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملاقات میں کوئی نئی بات سننے کو نہیں ملی۔

ترکی کی جانب سے روسی لڑاکا طیارہ گرائے جانے پر روس کا غصہ ابھی ٹھنڈا ہوتا نظر نہیں آتا۔ صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ترکی نے روسی طیارہ شاید اس لیے تباہ کیا کہ اللہ ترکی کے حکمرانوں کو سزا دینا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس ترکی کو کبھی نہیں بھولنے دے گا کہ اس نے کیا کیا۔ روسی صدر نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر ترکی یہ سمجھتا ہے کہ روس یہ تنازع ٹماٹر کی درآمد روک کر ختم کردے گا تو وہ غلطی پر ہے۔

مزید خبریں :